پڈعیدن/ ٹھارو شاہ/روہڑی(نامہ نگاران) نواحی گاو¿ں حاجی محمد صدیق لاکھو میں 50 سالہ شخص گیسٹرو میں مبتلا ہو کر جاںبحق ،گیسٹرو،اور ملیریا میں جاںبحق افراد کی تعداد دس ہو گئی،علاقہ سے برساتی پانی نہ نکالا جا سکا، لوگ میتں چار سے چھ فٹ پانی سے گزر کر لے جانے پر مجبور‘درجنوں افراد بیمار۔ تفصیلات کے مطابق پڈعیدن سمیت نواحی علاقوں میں بڑھتا ہوا گیسٹرو اور ملیریا کا مرض مزید ایک شخص جاںبحق تعداد 10 ہوگئی علاج کی سہولیات کا فقدان نواحی گاو¿ں حاجی محمد صدیق لاکھو کے رہائشی 50 سالہ شخص عزیز اللہ لاکھو گیسٹرو میں مبتلا ہو کر علاج کی بہتر سہولت نہ ملنے پر جاںبحق ہو گیا متوفی کے ورثہ سمیت دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد گاو¿ں میں انتظامیہ کی لا پرواہی کے سبب ایک ماہ سے برساتی پانی چار سے چھ فٹ مسلسل کھڑا ہے جس سے گیسٹرو،اور ملیریا کا مرض وبائی امراض پھیل گئے ہیں اب تک علاقہ کے دس افراد جاںبحق ہو چکے ہیں، مگر حکومت سندھ صوبائی قیادت سمیت کوئی بھی پوچھنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی امداد دی گئی ہے حقیقی متاثرین بے یارو مدد گار پڑے ہیں نہ شامیانے ملے ہیں نہ مچھر دانیوں سمیت نہ ادویات میسر ہیں لوگ تڑپ تڑپ کر مر رہے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہے انہوں نے ڈپٹی کمشنر محمد تاشفین عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ سے برساتی پانی نکالا جائے تاکہ ہم اپنی زندگی دوبارہ شروع کرسکیں۔میہڑ سے نامہ نگار کے مطابق رنگ بند پر سیلابی پانی کا دباو برقرار ہے۔ رنگ بند پر 2 مقامات پر دراڑیں پڑ گئیں۔ جن کو بند کیا گیا۔میہڑ میں متاثرہن کے لیئے کوئی ٹینٹ سٹی قائم نہیں ہوسکا۔ متاثرین کہلے آسمان تلے بیٹھے ہیں۔ متاثرین میں بیماریاں پھیلنے سے 5 افراد ہلاک ہوگئے ۔ میہڑ شہر کو ڈوبنے سے بچانے کے لیے رنگ بند پر مسلسل 14 دنوں سے پہرہ دینے والے ہیرو عبدالجبار جویو کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی۔ جسے لاڑکانہ اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں اس نے دم توڑ دیا۔ اس کے علاوہ میہڑ شہر کے ٹیکنیکل کالیج میں سیلاب زدہ گاوں کنب کی عورت مسمات درناز زوجہ مولا بخش چانڈیو بھوک اور ڈائریا کی وجھہ سے انتقال کر گئی ہے۔ جبکہ رادہن اسٹیشن پر رلیف کیمپ میں غزائی خوراک نا ملنے پر نوگوٹھ کے نومولود بچی خدیجہ چانڈیو اور 3 سالہ بچہ اللہ بچایو سولنگی تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئے۔ گاوں مبارک کھوسو میں دیوار گرنے سے ایک شخص مولا بخش کھوسو ہلاک ہوگئے۔ جبکہ تحصیل میں کہلے آسمان بیٹھے سیلاب متاثرین راشن اور خیمے نا ملنے پر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ میہڑ اور فرید آباد میں سیلاب متاثرین نے جلوس نکال کر انڈس ہائی وے پر دہرنا دیکر ٹریفک معطل کردی۔ مظاہرین نے کہا کہ انتظامیہ غائب ہے۔ ہمیں تنہا اور بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔
گیسٹرو‘ ملیریاعام ‘ سانپ اور حشرات الارض کے کاٹنے سے درجنوں متاثرین لقمہ اجل بن گئے‘ دفنانے کےلئے کفن میسر نہ خشک اراضی
پڈعیدن/ ٹھارو شاہ/روہڑی(نامہ نگاران) نواحی گاو¿ں حاجی محمد صدیق لاکھو میں 50 سالہ شخص گیسٹرو میں مبتلا ہو کر جاںبحق ،گیسٹرو،اور ملیریا میں جاںبحق افراد کی تعداد دس ہو گئی،علاقہ سے برساتی پانی نہ نکالا جا سکا، لوگ میتں چار سے چھ فٹ پانی سے گزر کر لے جانے پر مجبور‘درجنوں افراد بیمار۔ تفصیلات کے مطابق پڈعیدن سمیت نواحی علاقوں میں بڑھتا ہوا گیسٹرو اور ملیریا کا مرض مزید ایک شخص جاںبحق تعداد 10 ہوگئی علاج کی سہولیات کا فقدان نواحی گاو¿ں حاجی محمد صدیق لاکھو کے رہائشی 50 سالہ شخص عزیز اللہ لاکھو گیسٹرو میں مبتلا ہو کر علاج کی بہتر سہولت نہ ملنے پر جاںبحق ہو گیا متوفی کے ورثہ سمیت دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد گاو¿ں میں انتظامیہ کی لا پرواہی کے سبب ایک ماہ سے برساتی پانی چار سے چھ فٹ مسلسل کھڑا ہے جس سے گیسٹرو،اور ملیریا کا مرض وبائی امراض پھیل گئے ہیں اب تک علاقہ کے دس افراد جاںبحق ہو چکے ہیں، مگر حکومت سندھ صوبائی قیادت سمیت کوئی بھی پوچھنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی امداد دی گئی ہے حقیقی متاثرین بے یارو مدد گار پڑے ہیں نہ شامیانے ملے ہیں نہ مچھر دانیوں سمیت نہ ادویات میسر ہیں لوگ تڑپ تڑپ کر مر رہے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہے انہوں نے ڈپٹی کمشنر محمد تاشفین عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ سے برساتی پانی نکالا جائے تاکہ ہم اپنی زندگی دوبارہ شروع کرسکیں۔میہڑ سے نامہ نگار کے مطابق رنگ بند پر سیلابی پانی کا دباو برقرار ہے۔ رنگ بند پر 2 مقامات پر دراڑیں پڑ گئیں۔ جن کو بند کیا گیا۔میہڑ میں متاثرہن کے لیئے کوئی ٹینٹ سٹی قائم نہیں ہوسکا۔ متاثرین کہلے آسمان تلے بیٹھے ہیں۔ متاثرین میں بیماریاں پھیلنے سے 5 افراد ہلاک ہوگئے ۔ میہڑ شہر کو ڈوبنے سے بچانے کے لیے رنگ بند پر مسلسل 14 دنوں سے پہرہ دینے والے ہیرو عبدالجبار جویو کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی۔ جسے لاڑکانہ اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں اس نے دم توڑ دیا۔ اس کے علاوہ میہڑ شہر کے ٹیکنیکل کالیج میں سیلاب زدہ گاوں کنب کی عورت مسمات درناز زوجہ مولا بخش چانڈیو بھوک اور ڈائریا کی وجھہ سے انتقال کر گئی ہے۔ جبکہ رادہن اسٹیشن پر رلیف کیمپ میں غزائی خوراک نا ملنے پر نوگوٹھ کے نومولود بچی خدیجہ چانڈیو اور 3 سالہ بچہ اللہ بچایو سولنگی تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئے۔ گاوں مبارک کھوسو میں دیوار گرنے سے ایک شخص مولا بخش کھوسو ہلاک ہوگئے۔ جبکہ تحصیل میں کہلے آسمان بیٹھے سیلاب متاثرین راشن اور خیمے نا ملنے پر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ میہڑ اور فرید آباد میں سیلاب متاثرین نے جلوس نکال کر انڈس ہائی وے پر دہرنا دیکر ٹریفک معطل کردی۔ مظاہرین نے کہا کہ انتظامیہ غائب ہے۔ ہمیں تنہا اور بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔
ٹھاروشاہ (نامہ نگار) ٹھاروشاہ اور گردونواح میں برساتوں میں جمع ہونے والے پانی میں مختلف زہریلے جانوروں کی افزائش ہوگئی برساتی پانی سے گزرنے پر زہریلے جانور کے ڈسنے سے10 سالہ بچہ جاڈ بحق ہوگیا ۔تفصیلات کے مطابق ٹھاروشاہ کے قریب گاﺅں گمبل شاہ کے رہائشی ظفر سولنگی کا دس سالہ بیٹا احسان سولنگی برسات کے جمع ہونے والے پانی سے گزر کر گھر پہنچا تو اچانک طبیعت خراب ہوگئی جسے طبی امداد کے لئے رورل ہیلتھ سینٹر ٹھاروشاہ لایا گیا جہاں وہ جاں بحق ہوگیا ۔ٹھاروشاہ کے شہری سماجی رہنماﺅں حبیب الرحمن راجپوت اقبال قریشی و دیگر نے دس سالہ بچے کی اچانک موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹھاروشاہ اور گردونواح کے سینکڑوں دیہاتوں سے تاحال برسات کا پانی نکل نہیں سکا ہے برسات کا پانی پانچ سے دس فٹ تک تاحال موجود ہے جس میں مختلف قسم کے زہریلے جانور پیدا ہو چکے ہیں ۔دیہاتوں کے چاروں اطراف پانی ہونے کی وجہ سے گزرنا لازم ہے مگر اب پانی سے گزرنا خطرہ جان بن چکا ہے روزانہ کی بنیاد پر واقعات رونما ہورہے ہیں ۔ سرکاری اسپتالوں میں بروقت طبی امداد نہ ملنے پر انسان اپنی جانوں سے ہاتھ دھورہے ہیں متاثرین نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کہ ٹھاروشاہ اور گردونواح میں جمع ہونے والے برساتی پانی کی نکاسی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔روہڑی سے نامہ نگار کے مطابق قدرتی آفات اور انتظامی نااہلی سے نقصانات ساتھ ساتھ گھروں کے قریب جمع برساتی پانی میں کھیلتا 10سالہ بچہ ڈوب کر جابحق۔ گھروں کے قریب کئی فٹ جمع پانی کو مشینری کی مدد سے نکلوانے کے لئے انتظامیہ کو متعددبارشکایات کیں ایک نہیں سنی گئی اوریہ واقع پیش آیا ۔تفصیلات کے مطابق جھاں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کی داستانیں رقم کی گئی ہیں تو وہی انتظامی نااہلی سے بھی نقصانات کا سلسلہ نہیں تھم سکا ہے روہڑی کے علاقے اچھی قبی میں شیخ برادری کے گھروں کے قریب کھیلتا ہوا 10سالہ بچہ ضامن علی شیخ ولد دلدار علی شیخ ڈوب کر جابحق ہوگیا۔