میڈیا سے اخلاقی گراوٹ کاسبب مواد ہٹایا جائے: جماعت اسلامی خواتین


ملتان (سپیشل رپورٹر)صدر ضلع ملتان جماعت اسلامی خواتین شازیہ شیر افضل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں جب حجاب اور تقوی کی خوبیاں پروان چڑھتی ہیں تو وہاں فحاشی کی جگہ وقار اور تقدس اس کی پہچان بن جاتے ہیں -آج استعماری طاقتوں کے حیا سوز اور غیر اخلاقی صنفی ایجنڈوں کو قانون سازی کے ذریعے پروان چڑھایا جا رہا ہے - جو نوجوان نسل کے لئے زہر قاتل ہے - آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کراپنے دیس کی نظریاتی بنیادوں اور آنے والی نسلوں میں حیا کا عنصر باقی رکھنے کی تدابیر کریں - اس بار حلقہ خواتین جماعت اسلامی کے تحت یوم حجاب "بدلتے سماجی رویے اور نوجوان" کے عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے- انہوں نے سری لنکا اور بھارت میں خواتین کے برقع اور مدارس پر پابندی کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا انہوں نے کہا کہ ہم عالمی یوم حجاب کے موقع پر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ حیا اور حجاب کی تہذیب صرف مسلم معاشروں کے لئے ہی نہیں بلکہ گراوٹ کا شکار مغربی معاشرے کے لئے بھی پناہ گاہ ہے ۔
 انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پرنٹ،الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر جنسی بے راہروی پھیلانے والے مواد کی روک تھام کی جائے ایسے تمام مواد کو ہٹایا جائے جو اخلاقی گراوٹ کاسبب بن رہے ہیں۔ " اس موقع پر ممبر مرکزی شوریٰ رفعیہ فاطمہ , فوزیہ عرفان , ارم امین , لالہ رخ اور شمائلہ رفیق بھی موجود تھیں ۔

ای پیپر دی نیشن