ہاکی محض ایک کھیل نہیں ،قومی شناخت کا موثر ذریعہ بھی ہے، محمود شام 

Sep 13, 2022

کراچی (اسپورٹس رپورٹر )یاد رفتگا ں کے چراغ مستقبل کی کھوج میں معاون ثابت ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ہاکی کے زیر اہتمام پاکستان امریکن کلچرل سینٹر کے اشتراک سے منعقدہ ہاکی کے قومی دن کی تقریب سے مہمان خصوصی صحافی محمود شام نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جولوگ اپنے محسنوں کو یاد رکھتے ہیں ان کے کارناموں کو خراج پیش کرتے ہیں ۔ انہی کی وجہ سے سنہرے مستقبل کی خبر ملتی ہے ۔ ہاکی محض ایک کھیل نہیں ہے ۔ بلکہ ہماری قومی شناخت کا موثر ترین ذریعہ بھی ہے ۔اور یہ شناخت ہی ہمارے منتشر علاقائی و گروہی سماج کو یک جان و قالب کر کے متحدو مستحکم اکائی میں تبدیل کر سکتا ہے ۔یہی قومی یکجہتی ہمیں ترقی وکمال کے سفر پر گامزن کر سکتی ہے کھیلوں کے فروغ خصوص قومی کھیل کی بحالی و ترویج سے معاشرہ اتحاد و یکجہتی ، اعتدال ، رواداری اور محبت کا گہوارہ بن سکتا ہے ۔ معروف صحافی و بانی سجاس اصغر عظیم نے مطالبہ کیا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن حکومتی ایوانوں سے ہاکی کے قومی دن کو سرکاری حیثیت دلوائے اور ملک بھر میں اس دن کو جوش و خروش سے منائے۔تقریب سے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے چیئرمین گلفراز خان ، پاکستان امریکن کلچرل سینٹر کے صدر مخدوم علی ریاض ، ممبر گورننگ بورڈ سید نصرت علی ، پاکستان ٹینس فیڈریشن کے نائب صدر خالد رحمانی ، کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹراسپورٹس ایاز منشی ، سجاس کے صدر آصف خان ، سیکریٹری شاھد ساٹی ، پاکستان بیوریجز لمیٹیڈ کے سینئر منیجر آرڈینیشن محمد اخلاق ، المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کے ٹرسٹی ملک عبدالغفار سعیدی ، پاکستان انسٹیٹیوٹ آ ف ہاکی کے بانی و اعزازی سیکریٹری جنرل پروفیسر راؤ جاوید اقبال ، چیئرمین رانا مشتاق احمد ، صدر زاھد شہاب اور ایڈوائزر امتیاز شیخ نے بھی خطا ب کیا ۔ تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی محمود شام نے ہاکی کے قومی دن کے حوالے سے کیک بھی کاٹا اور انہیں پاکستان امریکن کلچر ل سینٹر کی جانب سے صدر مخدوم سید علی ریاض نے یادگاری شیلڈ پیش کی ۔ اس موقع پر انٹرنیشنل ہاکی کھلاڑی احتشام وارثی، معروف باڈی بلڈر انیس الرحمن ،کے ڈی اے کے محمد نسیم ، آرچری کلب کے لئیق بٹ اور عابد اعجاز بٹ ، معروف صحافی شاھد صغیر انصاری ،ارشد وہاب ، پی آئی ایچ کے جوائنٹ سیکریٹری سید امتیاز الحسن ، ڈائریکٹر اکیڈمیز انور فاروقی ، عابد نعیم ، امبر نذیر ، انیلا ندیم اور دیگر بھی موجود تھے۔
 محمود شام 

مزیدخبریں