حدود مقدمات میں گرفتارصنعت کار 3 روزہ جسمانی ریمانڈپر حوالہ پولیس


ملتان (سپیشل رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے دو لڑکیوں سے زیادتی اور نشے پر لگا کر غیر اخلاقی ویڈیوز بنانے کے دو مقدمات میں گرفتار صنعت کار شیخ حمید کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔ ملزم کا ویمن پولیس اسٹیشن میں درج مقدمہ نمبر 18/22 میں جوڈیشل ریمانڈ منظور ہوچکا ہے جبکہ جسمانی ریمانڈ تھانہ گلگشت میں درج زیادتی کے مقدمہ نمبر 878/22 میں حاصل کیا گیا ہے۔ ملزم کے وکیل کے مطابق ملزم سے غیر اخلاقی ویڈیوز بنانے میں استعمال ہونے والے موبائل کی برآمدگی ہوچکی، جبکہ پولیس اب بھی انکاری ہے۔ مجسٹریٹ کے روبرو متاثرہ نے بیان دیا کہ جس موبائل میں ویڈیوز ہیں وہ برآمد شدہ موبائل سے الگ ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کا پوٹینسی اور ڈی این اے ٹیسٹ ہوچکا ہے جبکہ مزید تفتیش اور برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جو منظور کرلی گئی۔ ملزم کو 15 ستمبر کو دوبارہ عدالت پیش کیا جائے گا۔ زیادتی کیس میں پولیس کے مطابق گرفتار صنعت کار شیخ حمید نے کئی لڑکیوں کو نشے کا عادی اور زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ اس کیس میں ملزم کے دو دیگر ساتھی بھی ملوث ہیں جن کی گرفتاری نہیں ہوسکی۔ ایک متاثرہ لڑکی کے بعد اس مبینہ گینگ کی رکن بھی بطور متاثرہ سامنے آئی تھی جو اب وعدہ معاف گواہ بن چکی ہے۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے صنعت کار شیخ حمید کی آئی جی پنجاب اور دیگر پولیس حکام کے خلاف دو مختلف درخواستوں پر سماعت وکیل کی استدعا پر 28 ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔ عبدالحمید شیخ نے پہلی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پولیس ملزم کو تھانہ گلگشت میں درج مقدمہ نمبر 878/22 میں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی لاہور لے گئی جبکہ اسکی گرفتاری تھانہ ویمن سینٹر میں درج مقدمہ نمبر 18/22 میں تھی۔ پولیس پیٹشنر کو بے جا مقدمات میں ملوث کررہی ہے۔ ملزم نے اپنے گھر پر پولیس چھاپے کے خلاف دوسری درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پولیس بغیر وارنٹ اس کے گھر میں داخل ہوئی سی سی ٹی وی کیمراز ڈی وی آر اور قیمتی سامان اپنے ساتھ لے گی جس کی وضاحت دی جائے۔
 جسمانی ریمانڈ

ای پیپر دی نیشن