سکردو( نامہ نگار ) چیئرمین وزیراعظم ٹاسک فورس برائے گندھارا سیاحت وزیر مملکت ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا ہے کہ ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے گندھارا کوریڈور کا قیام ناگزیرہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ سکردو کے دوران سینکڑوں سال قدیمی بدھا منتھل راک کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے قدرتی خوبصورت نظارے دنیا بھر کے سیاحوں کیلئے نہایت پرکشش ہیں۔ اس موقع پر جاپانی ماہرین کا وفد، مقامی شہری اور میڈیا کے نمائندگان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے اپنے مجوزہ گندھارا کوریڈور منصوبے کے حوالے سے کہاکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور بدھ اکثریتی ممالک کے دارالحکومتوں کے مابین فضائی کوریڈور کے قیام سے دنیا بھر سے بدھ مت کے پیروکار سیاحوں کی بڑی تعداد پاکستان آئے گی جنہیں صوبوں کے تعاون سے گندھارا مقامات کی یاترا کیلئے سفری تعاون فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آج سے سینکڑوں سال قبل گوتم بدھ کے پیروکار گلگت بلتستان کی بلند و بالا سنگلاخ چٹانوں کو عبور کرکے چین، جاپان اور کوریا وغیرہ آیا جایا کرتے تھے، بدھا منتھل راک کا مقام تبت کے باسیوں کی عبادتگاہ بھی رہا ہے، تاریخی طور پر سکردو ماضی میں بدہسٹ تبت کا اہم حصہ رہا ہے اور آج بھی سکردو کو لٹل تبت (تبت خورد) کہا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کی پتھریلی چٹانوں پر کنندہ بدھ کی شبیہ اور نقش و نگار زمانہ قدیم کے انسانوں کی گوتم بدھ سے مذہبی عقیدت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔اس موقع پر بدھ مت کے پیروکار جاپانی وفد نے میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر رمیش کے موقف کی تائید کی کہ گلگت بلتستان میں جا بجا موجود گندھارا مقامات کی یاترا بدھ اکثریتی ممالک کے شہریوں کی دلی خواہش ہے۔ بعد ازاں ڈاکٹر رمیش کمار نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے غیررسمی ملاقات میں گلگت بلتستان میں گندھارا سیاحت اور ملک بھر میں گندھارا آرٹ کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ کی زیر قیادت سینیٹرز کا اعلی سطحی وفد بھی سکردو کے دورے پر وہاں موجود تھا۔