ماسکو‘ واشنگٹن (نیٹ نیوز+ این این آئی) شمالی کوریائی رہنما امریکا کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ہتھیاروں کی متوقع ڈیل کے لیے روس پہنچ گئے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ا±ن اپنے اہم دورے پر روس پہنچ گئے، جہاں ولادی ووسٹوک میں ان کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات طے ہے۔ شمالی کوریا اور روس کے رہنماو¿ں کے درمیان اس اہم ملاقات میں ہتھیاروں کے معاہدے کی توقع ہے۔ ایک روز قبل ہی امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کو روس کو ہتھیار فروخت کرنے کے ممکنہ معاہدے کی صورت میں مزید پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اپنی لگژری اور بلٹ پروف آرمرڈ ٹرین میں سوار ہوکر روس میں داخل ہوئے، ان کے ہمراہ شمالی کورین فوج کی اعلیٰ قیادت بھی موجود ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کم جونگ کے ہمراہ فوجی قیادت کی موجودگی سے یہ امکان ظاہر ہوتا ہے کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان ہتھیاروں کی ڈیل ہوسکتی ہے تاہم مغربی ممالک دونوں ممالک کی اس متوقع ڈیل پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں جسے روس یوکرین جنگ کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ دوسری جانب شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے دورہ روس پر امریکی محکمہ خارجہ نے ردعمل دے دیا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ سے ملاقات پر نظر رکھیں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ کم جونگ اور پیوٹن کی ملاقات کے نتائج کی بغور نگرانی کریں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ شمالی کوریا پر نئی پابندیاں لگانے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔