بجلی چوروں، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف آپریشن جاری، جرمانے، مقدمات، پاور کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز بدلنے کا فیصلہ

اسلام آباد‘ شیخوپورہ‘ فیروز والہ‘ نارنگ منڈی (نامہ نگاران+ خبر نگار+ نمائندہ گان نوائے وقت+ نیوز ایجنسیاں) ملک بھر میں بجلی چوروں اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف آپریشن جاری ہے جس میں ملزموں پر مجموعی طور پر کروڑوں روپے جرمانے اور مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ دوسری طرف حکومت نے ملک بھرکی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پاورکمپنیوں میں ٹیکنیکل، اہل اور غیر سیاسی افراد شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے پاور ڈویژن سے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تبدیلی کا فیصلہ رواں ہفتے کرلیا جائے گا۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تبدیلی کا بنیادی مقصد بجلی چوری کے خلاف جاری مہم کو شفاف اور تقسیم کار کمپنیوں کے معاملات کو بہتر بنانا ہے۔ سیکرٹری پاور راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ 7 سے 12 ستمبر تک 369 بجلی چور گرفتار ہو چکے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اعداد شمار جاری کرتے ہوئے راشد لنگڑیال نے بتایا ہے کہ 6 دنوں میں بجلی چوروں کے خلاف 2380 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے 6215 کیسز پکڑے جا چکے ہیں، مجموعی طور پر بجلی چوروں کو 44 کروڑ 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ جرمانے کے 16 کروڑ 20 لاکھ روپے وصول کیے جاچکے ہیں۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)ریجن میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن چھٹے روز بھی بھر پور طریقے سے جاری رہا۔ چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی لیسکو میں چھٹے روز کے آپریشن کے دوران تمام سرکلز میں 205 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ ترجمان لیسکو کے مطابق بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائر کر دی گئی ہیں جن میں سے 105ایف آئی آرز رجسٹرڈ ہو چکی ہیں جبکہ1 ملزم کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں 1زرعی، 6کمرشل اور198ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کر کے ان کو443,875 یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں ایک کروڑ پچاسی لاکھ بائیس ہزار سات سو تیرہ روپے چارج کئے گئے۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے کہا کہ حکومتی ہدایات کے مطابق بجلی چوری اور نادہندگی کے بڑے چوروں کیخلاف کریک ڈا¶ن جاری رہے گا۔ ادھر کرنسی اور تیل کے بعد اب چینی، کھاد اورگندم سمگلنگ کی رپورٹ بھی وزیراعظم سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی گئی۔ چینی، کھاد اور گندم کی پاکستان سے سمگلنگ کے بارے میں تفصیلات رپورٹ کا حصہ ہیں۔ جبکہ گندم، کھاد، چینی کے سمگلرز اور سرکاری اہلکاروں کی تفصیلات بھی رپورٹ میں شامل کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی سیکرٹری واٹر اینڈ پاور راشد لنگڑیال نے شیخوپورہ ریجن میں بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف بھرپور کریک ڈاﺅن نہ کرنے پر ایکسیئن شیخوپورہ راشد سومرو اور ایکسیئن کوٹ عبدالمالک مزمل حسین کی پروموشن روکنے سمیت ایکسیئن مانانوالہ شیخ محمد رضوان اور ایس ڈی او کوٹ عبدالمالک علی عباس کی سالانہ اینکریمنٹ روک دی ہے، ایس ڈی او جناح پارک عابد شریف گجر کو تبدیل کرکے کمپلینٹ سیل کا انچارج لگا دیا گیا اور ان کی جگہ ظفر اقبال کو ایس ڈی او جناح پارک تعینات کیا گیا ہے جبکہ ایس ڈی او قلعہ ستار شاہ محبوب عالم کو ایک فرنس آئل کمپنی میں بجلی چوری پکڑے جانے کے باوجود بجلی کے میٹر قبضہ میں نہ لینے کی شکایت پر نوکری سے برخاست کیا گیا ہے۔ اور ضلع کے دیگر ایس ڈی اوز کو ناقص کارکردگی پر اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔ فیروز والہ میں اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں ایک ٹیم نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر 2 گوداموں سے 5000 بوری چینی برآمد کر لی۔ نارنگ منڈی میں اسسٹنٹ کمشنر تحصیل مریدکے شوکت مسیح کے حکم پر ضلعی انتظامیہ کی کارروائی 1200 توڑے ذخیرہ کی گئی چینی برآمد کرکے گودام کو سربمہر کردیاگیا۔ تفصیل کے مطابق حکومت کے واضح احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر شوکت مسیح کے حکم پر چیف آفیسر بلدیہ نارنگ عارف نواز، انفورسمنٹ انسپکٹر انتظار علی نے بلدیہ ملازمین کے ہمراہ نارنگ منڈی میں کارروائی کرتے ہوئے ایک کروڑ مالیت کی ذخیرہ کی گئی 1200 توڑے چینی برآمد کرلی اور گودام کو سر بمہرکردیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن