آئی پی پیز نے قانونی طریقے سے ناجائز منافع خوری کی: نعیم میر

 لاہور( کامرس رپورٹر)آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین سپریم کونسل نعیم میر نے آئی پی پیز کو قومیانے کی آپشن پر غور کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پھیلے بیگاڑ کی درستگی کیلئے جاری آپریشن کے نتیجے میں قابو آنے والے مجرموںکو عبرت کا نشان بنایا جائے،موجودہ نظام عدل اتنی سکت نہیں رکھتا کہ ان مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچا سکے،سخت و فوری سزاﺅں پر عملدرآمد کے لئے صدارتی آرڈیننس لایا جائے،مخصوص جرائم میں ملوث افراد کے لئے سپیشل قانون سازی کی جائے،خصوصی عدالتیں قائم ہوںجو 90دن فیصلہ کریں۔مختلف تاجر تنظیموں کے عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نعیم میر نے کہا کہ آئی پی پیز نے قانونی طریقے سے ناجائز منافع خوری کی،آئی پی پیز نے غریب عوام کا خون چوسا جس کا حساب لیا جائے،آئی پی پیز کی پچھلی دو دہائیوں سے جاری لوٹ مار کو بے نقاب کیا جانا چاہیے ،تمام آئی پی پیز کا تفصیلی آڈٹ و معاہدات کی ظالمانہ شقوں کو تبدیل کرنے کے لئے دبا ڈالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری مافیاز کے خلاف جاری آپریشن کی مکمل حمائیت کرتے ہیں،ذخیرہ اندوزں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف ریاست کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلرز و کرنسی مافیا کی جائیدادیںضبط کی جائیں،ڈیجیٹل دور میں کرنسی ایکسچینج کمپنیوں کی کوئی ضرورت نہیں رہی،ایکسچینج کمپنیاں ہنڈی و حوالہ کا مرکز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت میں ملوث بینکوں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے،ایکسچینج کمپنیوں کا تمام کام ہمارا بینکنگ سسٹم باآسانی کرسکتا ہے،ایکسچینج کمپنیاں بند کردی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مافیا راج ختم کئے بغیر ریاست ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکے گی ،صرف الیکشن کرا دینے سے قوم کا مسئلہ حل نہیں ہوگا،بے رحم انصاف اور سفاک عدل پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ا نہوں نے کہا کہ سرکاری محکمہ جات میں موجود کرپٹ عناصر اور سہولت کاروں کو بھی کسی صورت نہ بخشا جائے۔ ہمارا اکثر امپورٹرانڈر انوائسنگ کرتا ہے،یہ اسمگلنگ نہیں تو اور کیا ہے،ہمارا اکثر ایکسپورٹر اوور انوائسنگ کرتا ہے،یہ بھی ریاست کے ساتھ دھوکہ دہی اور چور بازاری ہے،سب شرافت کا لبادہ اوڑھے ، لٹیرے اور اسمگلرز ہیں،ہم نے ان اسمگلرز کا مہذب نام امپورٹر رکھ دیا،یہ کالی بھیڑیں نہیں بلکہ خونخوار بھیڑیئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن