باجوڑ : پولیو ٹیم پر فائرنگ سے  ورکر اور پولیس اہلکار شہید

خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کی تحصیل ماموند میں نامعلوم افراد نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کرکے پولیو ورکر ابوہریرہ اور پولیس اہلکار لقمان کو شہید کر دیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیو ٹیم اپنے فرائض انجام دے رہی تھی۔ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور مشتبہ افراد کی تلاش کیلئے سرچ اپریشن شروع کر دیا۔
یہ حقیقت ہے کہ انسداد پولیو مہم کو ناکام بنانے میں جہاں والدین کی غفلت ‘ لاپروائی اور لاعلمی سامنے آئی ہے‘ وہیں ملک دشمن عناصر بھی اس مہم کو ناکام بنانے میں سرگرم ہیں۔ بالخصوص پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں یہ عناصر پولیو مہم کو آسانی سے ناکام بنا رہے ہیں۔ انکی جانب سے ایسی کارروائیاں پولیو مہم کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش ہی نظر آتی ہیں تاکہ اقوام عالم میں پاکستان کو تنہاءکیا جا سکے۔ پولیو ٹیموں پر حملہ کرنے والوں کی یہ کارروائیاں دہشت گردی کے ہی زمرے میں آتی ہیں‘ جن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ عناصر پاکستان کے ہرگز خیرخواہ نہیں ہو سکتے۔پولیس کی موجودگی میں پولیو ٹیموں پر حملے ہونا اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ ملک بھر میں پولیو مہم کیخلاف ایک منظم نیٹ ورک سرگرم ہے جو اپنے مخصوص ایجنڈے کے تحت پاکستان کو پولیو کا شکار کرکے اسے عالمی سطح پر تنہاءکرنا چاہتا ہے۔ انکے اس ایجنڈے کے پیچھے بیرونی ہاتھ بھی ہو سکتا ہے۔ اس لئے انکی سرگرمیاں روکنے کیلئے جہاں سیکورٹی اداروں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے‘ وہیں خفیہ اداروں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس نیٹ ورک کا باریک بینی سے کھوج لگائیں اور اسکے تدارک کیلئے جو اقدامات کئے جا سکتے ہیں‘ انہیں بروئے کار لایا جائے۔اسکے علاوہ پولیو ویکسین کے حوالے سے عوام میں پائی جانے والی تشویش بھی دور کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ گاﺅں اور دیہات بالخصوص شمالی علاقہ جات میں جہاں شرح خواندگی نہ ہونے کے برابر ہے‘ عوام کے تحفظات دور کرنے کیلئے آگاہی پروگرام ‘سیمینارز اور تحریری مواد تقسیم کیا جائے اور والدین کو پولیو ویکسین کی افادیت سے آگاہ کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...