لاہور (خبرنگار) انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کے تبادلے کے باعث پی ٹی آئی رہنمائوں کیخلاف جناح ہائوس حملہ اور عسکری ٹاور جلائو گھیرائو کے کیسوں کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی ہو گئی۔ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، اگر اپنی پالیسی پر نظرثانی نہ کی تو ملک بڑے حادثے سے دوچار ہوجائے گا، یہ حکومت آئین قانون اور عدالتی فیصلوں میں رکاروٹ بنی ہوئی ہے، کشمیر میں الیکشن ہونے جا رہے ہیں، کشمیری جب اس طرف دیکھتے ہیں وہ پاکستان سے مایوس ہوتے ہیں، نوجوان کو مستقبل میں کچھ نظر نہیں آرہا، آئینی پیکچ کی بات ہورہی جو جوڈیشری کیلئے سوالیہ نشان بن جائے گا، سپیکر کے بیان میں حیران کن بات یہ ہے کہ آئی جی اسلام آباد کے بیان کو فوقیت دی جا رہی ہے، خورشید شاہ اور سپکر ایاز صادق نے تقدس ایوان سے متعلق جو گفتگو کی وہ قابل تحسین ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ قومی اسمبلی سے ہمارے ایم این ایز کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں، پارلیمنٹ پر حملے سے جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے، اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو جموریت خطرے میں پڑ جائے گی، قومی اسمبلی پر حملے میں پولیس ملوث ہے یا جو نقاب پوش افراد تھے ان کے خلاف کارروائی کی جائے، علی امین گنڈا پور کے خواتین کے بیان پر مذمت کرتی ہوں، علی امین گنڈا پور کی باقی تقریر کی میں حمایت کرتی ہوں اور پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے، ہمیں دیوار سے لگا دیا گیا ہے، میں ایک ڈاکٹر ہوں سوا سال سے قید میں ہوں۔ ان کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت ہوتا تو مجھے سزا ہوچکی ہوتی، لاہور کا جلسہ لازمی ہوگا، جموریت میں جلسے ہوتے ہیں، جلسہ کرنا ہمارا حق ہے۔ میاں محمودالرشید نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کو حکومت سے جانے کا یقین ہو گیا ہے، نہ حکومت سنبھلی نہ عام آدمی کا مسئلہ حل ہوا۔ عالیہ حمزہ نے کہا کہ تین روز سے ایک ہی چیز سنائی جا رہی ہے، پنجاب کی بیٹی آج قوم کی ماں قیدو بند برداشت کر رہی ہیں۔ ہم نے عورت کارڈ پلے نہیں کیا۔ ہماری عورتوں کے کپڑے پھاڑے گئے ، انہوں نے دھمکایا کہ بانی پی ٹی آئی کو نہیں چھوڑیں گے تو شوہروں کی لاشیں ملیں گی، یہاں الفاظ کا چنائو کا کہا جاتا ہے، کریں جرات، پکڑیں ہمیں، یہ تحریک لیڈ بھی خواتین کریں گی، میڈیا اور عوام خود فیصلہ کریں گی۔ صنم جاوید نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہمیشہ کہتے تھے ظلم کا نظام نہیں چل سکتا، ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، علی امین گنڈا پور کے پیچھے کیوںپڑ گئے ہو، آپ کے باپ کا صوبہ نہیں ہے، زبان کی طرح کا جواب ملتا ہے تو پھر برداشت کریں، تیرہ مقدمات میرے ہیں۔
حکومت ہوش کے ناخن لے، پالیسی نہ بدلی تو ملک حادثے سے دوچار ہو جائے گا: شاہ محمود
Sep 13, 2024