کاروباری، صنعتی ‘تاجر برادری مانیٹری پالیسی سے مایوس ہے:عاطف اکرام 

لاہور ( کامرس رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا پاکستان بھر کی کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری مانیٹری پالیسی سے مایوس ہے کیونکہ یہ بنیادی افراط زر کی بہ نسبت ابھی بھی بھاری پریمیم پر مبنی ہے۔ اگرچہ ایف پی سی سی آئی 200 بیسس پوائنٹ یا 2 فیصد کی کمی کو ویلکم کرتی ہے، لیکن یہ کمی مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ہو نیوالی اشیاء کی قیمتو ں میں گراوٹ کے مقابلے میں بہت نا کافی اوربہت وقت ضائع کرنے کے بعد کی گئی ہے۔ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے ذریعے حکومت کے اپنے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اگست 2024 کے دوران پاکستان میں بنیادی مہنگائی کی شر ح 9.6 فیصد تک پہنچ گئی۔ لہٰذا بنیادی افراط زر کے مقابلے میں موجودہ شرح سود میں کمی کے بعد بھی حقیقی سود کی شرح 790  بیسس پوائنٹ سے پلس ہے جو کہ ایک کاروبار مخالف اور معاشی ترقی کے مخالف عمل ہے۔ مارکیٹ کے اندازوں کے مطابق ستمبر 2024 کیلئے بنیادی افراط زر تقریباً 8.0 فیصد کے قریب ہونے جا رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...