اسلام آباد (خبرنگار) ایوان بالا میں بھنگ کی کاشت اور اس کے استعمال سے متعلق بل ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا گیا۔ بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے بل کو صوبائی معاملات میں مداخلت قرار دیدیا گیا۔ اپوزیشن نے بل میں اسلامی بنکاری کو لازمی کرنے کا مطالبہ کردیا۔ جمعرات کو ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینٹ یوسف رضاگیلانی کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں بھنگ کی کاشت اور اس کے استعمال سے متعلق بل وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بل میں جو خامیاں تھیں اس کو سینٹ کمیٹی نے عرق ریزی کرکے ترامیم تجویز کی ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر جان محمد نے کہا کہ فیڈرلسٹ کے علاوہ ہم کسی چیز پر قانون سازی نہیں کر سکتے ہیں، ہمیں اس کو دیکھنا ہوگا۔ یہ صوبوں کے معاملات ہیں۔ جس پر وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ یہ معاملہ صوبوں کا نہیں ہے۔ چیئرمین سینٹ نے بھنگ کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی بل پر اراکین سے ترامیم لینے کے بعد کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہاکہ چرس غریبوں کا نشہ ہے، بلوچستان میں ٹرک ڈرائیور چرس کا نشہ کرکے گاڑی چلاتے ہیں۔ اس حوالے سے قانون سازی صوبوں کو کرنے دیں۔ ایوان بالا میں پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے حکم پر لاہور کا جلسہ ہر صورت ہوگا اور اگر کسی نے بھی ہمیں روکنے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ پی ٹی آئی کے سینیٹر نے جن خدشات کا اظہار کیا ہے وہ سنگین ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو واقعہ دو روز قبل یہاں پر ہوا ہے اس کی مذمت میں نے کی ہے۔ یہ وہ فصل تھی جو آپ لوگوں نے بویا تھا اور اب کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار سے نکلنے کے بعد بھی پی ٹی آئی کی روایات تبدیل نہیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ نے اپنی تقریر میں کسی کو بھی خیر سگالی کا مثبت پیغام نہیں دیا ہے۔ ایمل ولی خان نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی سنگین صورتحال پر ایوان بالا کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو ملک کے چاروں ستونوں کو یکجا رکھنے کیلئے مل بیٹھ کر کام کرنا ہوگا۔ اس موقع پر سینیٹر شبلی فراز نے ایوان بالا میں قرارداد پیش کرتے ہوئے 10اراکین اسمبلی کو پارلیمنٹ ہائوس کے احاطے سے گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی اور اسے سنگین جرم قرار دیا۔ اس موقع پر سینٹ نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ اس موقع پر سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ ہمیں اس ایوان میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے کیونکہ اس وقت عوام کی توجہ ہماری طرف ہے کہ ہم دست و گریبان نہ ہوں اور ایک دوسرے پر تنقید کے نشتر نہ برسائیں۔ انہوں نے کہاکہ سابقہ ادوار میں بھی جو ہوا تھا وہ بھی غلط تھا۔ پی ٹی آئی کو پارلیمانی سیاست سیکھنی چاہیے۔ ایوان بالا کو وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے بتایا ہے کہ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی زیر سمندر کیبل میں ابھی تک خرابی ہے جس سے انٹرنیٹ کے مسائل ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔ سینیٹر انوشہ رحمن نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ میں بھی تعیناتی کے مسائل ہیں اور دو سالوں سے ادارہ ایم ڈی سے محروم ہے۔ جس پر وزیر مملکت برائے آئی ٹی نے کہا کہ ادارے کے ایم ڈی کی پوسٹ فائنل ہوچکی ہے اور اگلے ہفتے تعیناتی کی جائے گی۔ سینیٹر کامران مرتضی نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہا کہ یوایس ایف فنڈ کا مقصد معدنیات نکلنے والے علاقوں میں پسماندگی کے خاتمے اور سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھانا ہے تاہم بلوچستان سمیت مخلتف علاقوں میں موبائل سروس بہتر نہیں ہے۔ جس پر وزیر مملکت برائے آئی ٹی نے بتایا کہ معاشی صورتحال کی وجہ سے بیرون ممالک سے آلات درآمد نہیں کئے جاسکے تھے تاہم اس سال تک تمام پرانے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔ سینیٹر شہادت اعوان کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے کہاکہ یو ایس ایف فنڈ نے پیپرا کے افسران کو اعزازی تنخواہیں دینے کے معاملے کی چھان بین ہورہی ہے۔