یوکرین جنگ میں مغربی ممالک کی بڑھتی مداخلت کے بعد روس نے برطانیہ کے 6 سفیروں کو ملک بدر کردیا۔ غیر ملکی میڈیا کی خبر کے مطابق روس نے یوکرین جنگ میں بڑھتی مداخلت کے تناظر میں برطانیہ کے 6 سفارت کاروں کے اجازت نامے واپس لے کر انہیں ملک بدر کردیا۔
خبر کے مطابق روس کی وفاقی سکیورٹی سروس ایجنسی (ایف ایس بی) کا کہنا ہے کہ جن سفیروں کے اجازت نامے واپس لیے گئے ان پر جاسوسی کا الزام ہے اور ان کی سرگرمیوں سے ملکی سلامتی کو خطرہ تھا۔ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب مغرب کی جانب سے یوکرین کو روس سے جنگ کےلیے مزید ہتھیار دینے اور انہیں روس کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دیے جانے کی خبریں ہیں جب کہ برطانوی وزیراعظم اس حوالے سے امریکی صدر بائیڈن سے ملاقات میں بات بھی کریں گے۔ روسی صدر پیوٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر نیٹو نے یوکرین کو مغربی ساختہ دور مار میزائلوں کو روس کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دی تو اسے نیٹو کی روس سے جنگ سمجھا جائے گا اور پھر ہم اس حوالے سے مناسب فیصلہ لیں گے۔ علاوہ ازیں ماسکو میں قائم برطانوی سفارت خانے اور برطانوی حکومت نے اب تک اپنے سفیروں کا نکالے جانے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔