سرحد کے نئے نام کے خلاف اور صوبہ ہزارہ کے قیام کے لئے احتجاج آج چودھویں روزمیں داخل ہوچکا ہے۔ سانحہ بارہ اپریل کیخلاف ایبٹ آباد سمیت پوری ہزارہ ڈویژن میں آج بھی سوگ کی کیفیت ہے۔ مختلف مقامات پر نوجوان ٹولیوں کی شکل میں سڑکوں پرنکل آئے اورانہوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے کھلی ہوئی بعض دکانوں کو بند کرا دیا ۔ بعض مقامات پرگاڑیوں پر پتھراؤ اورشاہراہ قراقرم کو بند کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں ۔ ایبٹ آباد شہر میں ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے جس سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ادھر مانسہرہ اورہری پورمیں بھی کئی مقامات پرہڑتال کی جارہی ہے اورتمام تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکزبند ہیں۔علاقے میں امن امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے ۔