وفاقی وزیر اطلاعات قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ ٍاٹھارہویں ترمیم متفقہ طور پرمنظورکرلینی چاہیے، ملک میں مزید صوبے بنانے یا ان کے نام تبدیل کرنے کے لئے انیسویں ترمیم لائی جاسکتی ہے۔

لاہور میں یونیورسٹی آف گجرات کے شعبہ فائن آرٹس کی نمائش کے موقعے پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کسی صوبے کے نام کی تبدیلی یا نیا صوبہ بنانے کا مطالبہ لوگوں کا آئینی حق ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کے نام پر مسلم لیگ ن اور اے این پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل پارلیمنٹ کی آئینی کمیٹی میں اتفاق کیا گیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم پر صدر آصف علی زرداری نے اپنے آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے قیدیوں کی ایک چوتھائی قید میں معافی کا اعلان کیا ہے، پنجاب حکومت عملدرآمد کرکے وفاق کو مضبوط بنائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اتحادی جماعتوں کے ساتھ حکومت میں ہے، مسلم لیگ ن کے ووٹوں پر قائم نہیں۔ لیکن مسئلہ عددی برتری کا نہیں، سب کو ساتھ لے کر چلنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر اوبامہ کی طرف سے پاکستان کو این پی ٹی پر دستخط کرنے کے مطالبے پر وزیراعظم یا وزیرخارجہ قوم کو صورت حال سے آگاہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا دہشت گردوں کو ہیرو بنانے والی خبریں نہ دے۔  
وزیراطلاعات نے سینیر صحافیوں اور کالم نگاروں کے اعزاز میں دئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ سے نجات کے لئے چین یا ایران سے بجلی لانے کے لئے ٹرانسمشن لائنوں کو بچھانے کے لئے سالوں کا عرصہ اور اربوں کی سرمایہ کاری درکار ہے اور حکومت اس حوالے سے دونوں ممالک سے مذاکرات کررہی ہے۔ انہوں نے کہ این ایف سی ایوارڈ، آغاز حقوق بلوچستان، اٹھارہویں آئینی ترمیم سمیت متعدد حکومتی اقدامات سے وفاقی اکائیوں کے درمیان بداعتمادی کا خاتمہ ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...