کراچی سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغازمثبت زون میں ہوا تاہم انڈیکس ٹریڈنگ کے دوران پچاس سے زائد پوائنٹس بڑھ کر گیارہ ہزار آٹھ سو پوائنٹس کی سطح عبور کرنے کے بعد پرافٹ ٹیکنگ کا شکار ہوگیا۔ ٹیلی کمیونیکیشن،بینکس، انرجی ، ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کے شئیرز میں سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست فروخت نے مارکیٹ کو مندی میں دھکیل دیا۔ کاروبارکے اختتام پرکے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس بیاسی پوائنٹس کی کمی کے بعد گیارہ ہزارچھ سو ترپن پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی کاروباری حجم آٹھ کروڑ نوے لاکھ شیئرز رہا، حجم کے اعتبار سے سب سے زیادہ سودے لوٹے پاکستان پی ٹی اے کمپنی میں ہوئے۔ کاروبار کے اختتام تک ایک سو چھیانوے کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں کمی ہوئی جبکہ صرف چھیاسٹھ کمپنیاں گرین نمبر برقراررکھنے میں کامیاب رہیں۔ دوسری طرف لاہور سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا۔ مارکیٹ پینتیس پوائنٹس کی کمی کے ساتھ تین ہزار دو سو چون پوائنٹس پر بند ہوئی۔ مارکیٹ میں ایک سو دس کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، آٹھ کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، تینتالیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ انسٹھ کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔