لاہور (خصوصی رپورٹر) مجید نظامی کے بطور مدیر نوائے وقت پچاس برس مکمل ہونے پر مجلس کارکنان تحریک پاکستان اور مختلف صحافتی، نظریاتی، سماجی، قومی اور مذہبی تنظیموں کی طرف سے گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلہ کی پہلی تقریب ”اعتراف خدمت“ آج ہفتہ 14 اپریل کو دس بجے صبح الحمرا ہال نمبر 1 شاہراہ قائد اعظم لاہور میں ہو گی جس سے کارکنان تحریک پاکستان، ممتاز صحافی، دانشور، سیاسی و سماجی رہنما خطاب کرینگے۔ تقریب کے مہمانان خاص صدر مسلم لیگ (ق) چودھری شجاعت حسین اور صدر مسلم لیگ (ن) سندھ سید غوث علی شاہ ہوں گے جبکہ صدارت تحریک پاکستان کے کارکن کرنل (ر) امجد حسین سید کریں گے۔ مقررین میں صدر عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، جماعت الدعوة کے رہنما حافظ عبدالرحمان مکی، مدیر اعلیٰ روزنامہ پاکستان مجیب الرحمان شامی، ایڈیٹر انچیف خبریں گروپ ضیاءشاہد، ممتاز کالم نگار عبدالقادر حسن، چیف ایڈیٹر زمانہ، بلوچستان ٹائمز سید فصیح اقبال، ممتاز کالم نگار عطاءالحق قاسمی، ممتاز کالم نگار نذیر ناجی، مرکزی صدر مسلم لیگ علما و مشائخ ونگ صاحبزادہ سلطان فیاض الحسن سروری قادری، ممتاز دانشور سید مواحد حسین، کارکن تحریک پاکستان جسٹس (ر) آفتاب فرخ، چیف ایڈیٹر پاکستان آبزرور زاہد ملک، چیف ایڈیٹر روزنامہ جرا¿ت جمیل اطہر، چیف ایڈیٹر روزنامہ الاخبار غلام اکبر، ممتاز کالم نگار ڈاکٹر اجمل نیازی، ایڈیٹر دی نیشن سلیم بخاری، ایڈیٹر روزنامہ نئی بات پروفیسر عطاءالرحمان، ایڈیٹر روزنامہ دن میاں حبیب اللہ، ممتاز آرٹسٹ شجاعت ہاشمی، ڈپٹی ایڈیٹر روزنامہ نوائے وقت سعید آسی، محترمہ بیگم مجیدہ وائیں، بیگم بشریٰ رحمان، بیگم مہناز رفیع اور سیکرٹری جنرل اخبار فروش یونین ٹکا خان شامل ہیں۔ یہ تقریب مجلس کارکنان تحریک پاکستان کے زیراہتمام بااشتراک حمید نظامیؒ میموریل سوسائٹی، مرکزیہ مجلس اقبالؒ، قائداعظمؒ فورم، پبلک ریلیشنز ایسوسی ایشن، فرزندانِ پاکستان، تحریک تکمیل پاکستان، ویمن رائٹس کمشن، اسلامیہ کالج اولڈ بوائز ایسوسی ایشن، آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن، پاکستان لیبر فیڈریشن، مادر ملتؒ ایجوکیشنل فاﺅنڈیشن، تنظیم الفجر پاکستان، انسٹیٹیوٹ آف پبلک افیئرز پاکستان، ادارہ قومی تشخص اور حمید نظامیؒ پریس انسٹیٹیوٹ ہو رہی ہے۔ تقریب میں شاہد رشید کی کتاب ”مجید نظامی.... اعترافِ خدمت“ کی رونمائی بھی ہو گی۔ تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان نے اپنے پیغامات کے ذریعے مجید نظامی کی قومی‘ ملّی و صحافتی خدمات کے بارے میں محبت‘ خلوص اور پیار بھرے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ کرنل (ر) امجد حسین سید نے کہا کہ مجید نظامی کی دوستی اور دشمنی کا محور پاکستان ہے۔ پاکستان کا دوست اُن کا دوست اور پاکستان کا دشمن اُن کا دشمن ہے۔ کشمیر کی آزادی کے لئے اُن کا دل ہمیشہ تڑپتا رہتا ہے۔ بیگم مجیدہ وائیں نے کہا کہ مجید نظامی آج اہلِ پاکستان کا مرکز نگاہ ہیں۔ غلام حیدر وائیں کے ہاتھوں سے لگائے ہوئے پودے نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کو جس طرح شبانہ روز محنت سے اُنہوں نے تناور درخت کی شکل دی۔ وہ اُنہیں کی ذات گرامی کا خاصہ ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں مجید نظامی کے صحافتی کردار کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔ سےد غوث علی شاہ نے کہا کہ مجےد نظامی پاکستان مےں برسر اقتدار آنے والے مختلف قسم کے نظرےات رکھنے والے حکمرانوں سے نہ صرف ٹکر لےتے ہےں بلکہ اُن حکمرانوں کو بھگتاتے چلے جا رہے ہےں۔ احمد سعےد کرمانی نے کہا کہ مجےد نظامی نے مادہ پرستانہ صحافت مےں مشن اور نظرےے کی بنےاد پر خدمت کا تصور پےش کےا۔ جسٹس (ر) آفتاب فرخ نے کہا کہ آپ علامہ محمد اقبالؒ کے سچے عاشق اور قائداعظمؒ کے پکے پےروکار ہےں۔ ارشد چودھری نے کہا کہ مجےد نظامی نے ہمےشہ جمہورےت کی پاسبانی فرمائی اور آمروں کے ادوار مےں بھی سرنہ جھکاےا۔ ایم اے شیدا ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملک میں جمہوریت اور قانون کی بالادستی کے لئے مجید نظامی نے اپنے قدم استقامت پیچھے نہیں ہٹائے۔ بیگم خالدہ منیر الدین چغتائی نے کہا کہ مجید نظامی نے اسلامی نظامِ حیات کے احیاءکے لئے ہر کوشش اور تحریک کا ساتھ دیا اور کشمیریوں کی آزدی کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کی۔ بیگم فاطمہ صغریٰ نے کہا کہ میری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ محمد خان نقشبندی، محمد علی خان ہوتی، خواجہ خورشید احمد وائیں، ڈاکٹر بریگیڈیئر (ر) منظور احمد، راجہ سلطان ظہور اختر کیانی، عبدالعزیز قریشی، بریگیڈیئر (ر) ظفر اقبال چودھری، نسیم انور بیگ، بریگیڈیئر (ر) اقبال محمد شفیع، بیگم کلثوم سیف اللہ خان، محمد اقبال خان سنبل، مےاں محمد صدےق، شےخ مبارک علی، ملک ڈوگر خان، جسٹس (ر) مےاں برہان الدےن، آغا نصےر احمد، وقار احمد زبےری، آغا فراست، ثرےا پروےن مرزا، سردار شجاع الدےن خان، کرنل (ر) اےم ظہور الحق، امجد حمےد دستی، سردار عبدالمنان خلجی، پےر گوہر شاعر امن، بشےر موجد نے کہا کہ مجےد نظامی اےک عہد آفرےں شخصےت ہےں۔ اُنہوں نے پاکستان کے ساتھ سچا عشق کےا اور ساری زندگی اس عشق کے تقاضوں کو نبھاتے گزری۔