اتوار ‘ 3 جمادی الثانی 1434ھ ‘ 14 اپریل2013

عمران خان نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ عمران فیس بُک پر کارکنوں کے وزیراعظم بن گئے۔
سونامی خان نے جب سے کلین سویپ کرنے والا خواب دیکھا ہے انکے کارکن تو واقعی انہیں وزیراعظم سمجھ چکے ہیں۔ خان صاحب نے شیروانی کا آرڈر بھی بُک کروا دیا ہو گا۔ انسان کا خواب اگر چکنا چُور ہو جائے تو اس کا حال اس عاشق جیسا ہوتا ہے جیسے اسکی محبوبہ شادی کی تاریخ دیکر اس کے رقیب کیساتھ کورٹ میرج کر لے۔ ایسے دیوانوں کی کمی نہیں ہے لیکن اگر عمران کیساتھ ایسا ہو گیا تو پھر لگتا ہے خان صاحب مجنوں کی طرح اسلام آباد کی گلیوں میں ہی گھوم کر گزارا کریں گے اور وزارتِ عظمیٰ یوں گویا ہو گی ....
”میں تو چاہ تھی کسی اور کی مجھے مانگتا کوئی اور ہے“
وزارتِ عظمیٰ ایک دوشیزہ ہے لیکن اسے چاہنے والے سینکڑوں ہیں۔ اب دیکھیں 11 مئی کو عوام اس حُور پری وزارت کا ہاتھ کس کے ہاتھ میں تھماتے ہیں۔ تحریک انصاف کے نوجوان لیڈر ابرارالحق تو اس قدر مایوس ہو چکے ہیں وہ کہتے ہیں کہ اگر ہم ہار گئے تو میں ملک چھوڑ دوں گا، خان صاحب بھی کچھ عرصہ قبل ایسی ہی اعلان کر چکے ہیں۔ ذوالفقار چیمہ نے بھی پاسپورٹ طلبہ کو ترجیح بنیادوں پر جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ تحریک انصاف کے پاس زیادہ سپورٹ نوجوانوں کی ہے اگر قیادت کی طرح وہ بھی مایوس ہو کر ٹکٹ کٹوانے شروع ہو گئے تو پھر سونامی کہاں جائے گا۔ خان صاحب خواب چکنا چُور ہو جاتے ہیں، انقلابی آدمی خوابوں کے سہارے نہیں لیتے وہ تو پتھروں سے ٹکرا کر انہیں بھی پارہ پارہ کر دیتے ہیں ایسے ہی انقلابیوں کے بارے شاعر نے کہا تھا ....
ارادے جن کے پختہ ہوں نظر جن کی خُدا پر ہو
تلاطم خیز موجوںسے وہ گھبرایا نہیں کرتے
تحریک انصاف کے کارکنان فیس بُک پر ہی اپنا رانجھا راضی کر لیں کیونکہ حقیقت میں تو وزیراعظم بننے کیلئے ابھی دیر بھی ہے اور شایداندھیر بھی!
٭....٭....٭....٭
نواز شریف ٹکٹ کیلئے دئیے گئے 20 ہزار واپس بھجوا دیں : شیخ رشید !
شیخ پُتر بمعہ سود مانگ لیں تو کوئی فائدہ ہو گا۔ شیخ صاحب کو 20 ہزار واپس بھجوانے میں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ لہٰذا شیخ صاحب 20 لاکھ کا دعویٰ کریں۔ 20 ہزار روپے شیخ صاحب نے 2002ءکے لیکشن میں ٹکٹ کیلئے (ن) لیگ کو دیئے تھے۔ شیخ صاحب ٹی وی چینلوں پر بڑی دھوم دھام سے الیکشن کمپین چلا رہے ہیں۔ امید ہے اس دفعہ قلم دوات انقلاب لے آئے گی۔ شیخ صاحب نے ابھی تک عوامی لیگ کے منشور کا اعلان نہیں کیا، ان سے اچھی تو پھر مِیرا ہی نکلی جس نے حلقے کے بیروزگاروں کو ملازمت نہ ملنے تک اپنی جیب سے وظیفہ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ مسرت شاہین نے بھی منشور کا اعلان کر دیا ہے۔ شیخ صاحب آپ اور کچھ نہیں تو کم از کم یہ اعلان کر دیں کہ نوجوانوں کی شادیاں کرواﺅں گا اس سے کمپنی کی مشہوری بھی ہو جائے گی اور ووٹ بھی ملیں گے۔ میاں نواز شریف کو اب شیخ صاحب کے پیسے واپس کر دینے چاہئیں کیونکہ اسے آدمی کا پتہ نہیں چلتا وہ کبھی بڑی محفل میں بھی مانگ لے تو انسان شرمندہ ہوتا ہے لہٰذا پہلی فرصت میں شیخ صاحب کو ایزی پیسہ کر دیں۔ وہ لوگ بھی چوکنا ہو جائیں جو لال حویلی سے روٹی ٹکر کھا چکے ہیں۔ویسے میاں صاحب بھی بیوپاری پتر ہیں‘کہہ سکتے ہیں‘ شیخ جی! یہ رقم ناقابل واپسی ہوتی ہے‘ بے شک کسی عدالت سے پوچھ لیں۔
٭....٭....٭....٭
مسلم لیگ (ن) نے 30 سیٹوں کا جھانسہ دیکر میٹرو بس کی ٹکٹ تھما دی : کشمالہ طارق !
کشمالہ طارق جیسی ہنس مُکھ سیاستدان تو قومی اسمبلی کا حسن ہوتے ہیں‘ انکی اسمبلی میں موجودگی اسمبلی کے حسن کو چار چاند لگا دیتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے دایاں دکھا کر بایاں مارا ہے۔ کشمالہ کو یوں گویا ہونا چاہئے تھا ....
(ن) لیگ کھڑکی نہیں کھولتی تو نہ کھولے
نظر میں ہمارے جہاں اور بھی ہیں
کشمالہ صاحبہ آپ دلبرداشتہ نہ ہوں اس بات پر شکر کریں کہ (ن) لیگ نے میٹرو بس کی ٹکٹ تو دے دی ہے جماعت اسلامی کو تو وہ بھی نہیں ملی۔ ہم خیال گروپ والے کوئی معصوم بچے تو نہیں تھے کہ (ن) لیگ نے 30 سیٹوں کا جھانسہ دیا ہے۔ شیخ رشید تو پیٹتا رہا کہ کشمالہ (ن) لیگ کے جھانسے میں مت آنا، اس بندے کا نام شہباز شریف ہے وہ سیاست کا چیمپئن ہے اور آپ اس کے سامنے فیڈر میں دودھ پینے والے بچے ہیں۔ حامد ناصر چٹھہ، ہمایوں اختر بھی ہاتھ مل رہے ہیں جبکہ میاں آصف نے تو مولانا فضل الرحمن کو جپھہ مار لیا ہے، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ن) سے پنجاب میں 20 قومی اور 30 صوبائی سیٹیں مانگ رہی تھی جبکہ اس قدر ہی جے یو آئی کا بھی مطالبہ تھا اتنی سیٹیں دیکر بعد ہی مسلم لیگ (ن) کے ہاتھ تو ”چھنکنا“ ہی آنا تھا۔کشمالہ طارق کو اب فردوس عاشق اعوان کے ساتھ مل کر کوئی گُر سیکھنا چاہئے تاکہ وہ وکالت کی بجائے سیاست میں رہیں، اگر اور کچھ نہیں تو شیخ رشید کی کمپین چلا کر اپنے آپ کو کم از کم میڈیا میں ضرور اِن رکھیں۔سیاسی جماعتوں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے ایسے مخلص اور باشعور سیاست دانوں کو الیکشن میں حصہ لینے کا پورا موقع دیںتاکہ وہ عوام کی خدمت کر سکیں اور ملک و قوم کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔

ای پیپر دی نیشن