لاہور (نیشن رپورٹ/ اشرف ممتاز) نگران وزیر قانون احمر بلال صوفی نے کہا ہے کہ آرٹیکل 6 کے تحت مشرف کے خلاف کارروائی نگران حکومت کے مینڈیٹ سے ماورا ہے۔ الیکشن کمشن اس معاملے کو ڈیل کرنے کیلئے زیادہ بہتر پوزیشن میں ہے۔ دی نیشن اور وقت نیوز کو ایک انٹرویو میں احمر بلال صوفی نے کہا کہ سپریم کورٹ جو بھی حکم دے گی حکومت اس کی تعمیل کرے گی۔ انہوں نے کہا مشرف ایک عام شخص ہوتے تو نگران حکومت کی ان کے خلاف کارروائی روٹین کا معاملہ ہوتی لیکن وہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں جو الیکشن میں حصہ لے رہی ہے اس لئے اس معاملے کی نوعیت سیاسی ہے اور اس حوالے سے وزارت قانون کی نسبت الیکشن کمشن کا موقف زیادہ مناسب ہو گا۔ وزیر قانون نے اپنا موقف دیتے ہوئے مزید کہا انتخابات کو شفاف، آزادانہ اور غیر جانبدار بنانا الیکشن کمشن کا کام ہے۔ اس موقع پر جبکہ انتخابات چند ہفتے دور ہیں مشرف کے خلاف کارروائی سے وہ موقف اختیار کر سکتے ہیں کہ انہیں برابر مواقع فراہم نہیں کئے جا رہے۔ انہوں نے مزید کہا سب سے بہتر تو یہ ہو گا کہ کسی سیاسی قوت کے بارے میں سیاسی حکومت کو ہی فیصلہ کرنا چاہئے اس لئے ان کا معاملہ اگلی حکومت پر چھوڑ دینا چاہئے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ سابق صدر اور سابق آرمی چیف کے اقدامات کی حمایت نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کام پچھلے 4 برسوں میں نہیں کیا جا سکا کیسے توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ اگلے ڈیڑھ ماہ میں کر لیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ جو بھی حکم دے گی نگران حکومت بغیر کسی تاخیر کے اس پر عمل کرے گی۔ لاہور (آئی این پی) نگران وفاقی وزیر قانون احمر بلال صوفی نے کہا ہے ملک میں بروقت اور شفاف انتخابات ہونگے ‘ نگران حکومت میں انتخابات میں عدالتی فیصلوں پر عملدرامد اور الیکشن کمشن سے مکمل تعاون کیا جا رہا ہے‘ سیاسی جماعتیں مل کر ملک میں جمہوریت کو پروان چڑھا رہی ہیں۔ الحمراءمیں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا نگران حکومت مکمل طور پر غیر جانبدار ہے اور ہم سب کا مقصد ملک میں بروقت اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانا اور راستے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا نگران حکومت کے جانبدار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ‘ وفاقی نگران کابینہ غیر جانیدار ہے۔
مشرف کے خلاف کارروائی ہمارے مینڈیٹ سے ماورا ہے‘ فیصلہ اگلی حکومت پر چھوڑ دینا چاہئے : نگران وفاقی وزیر قانون
Apr 14, 2013