مقبوضہ کشمیر : فوجی کیمپ ختم کرنے کیلئے احتجاج‘ پولیس کی جانب سے وحشیانہ استعمال‘ متعدد زخمی

سرینگر (این این آئی) مقبوضہ کشمیر کے قصبے بارہمولہ میںبھارتی پولیس کی طرف سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ لوگوں نے قصبے سے فوجی کیمپ ہٹانے کے مطالبے کے حق میں اور پولیس کی طرف سے نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال کیا جس سے چھ افراد زخمی ہو گئے۔ادھر پولیس نے سرینگر سینٹرل جیل میں قاضی گنڈ کے رہائشی اسماعیل شاہ کے قتل کے خلاف سرینگر میں ان کے اہلخانہ کے احتجاجی مارچ کو روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا۔اسماعیل شاہ کے اہلخانہ نے پریس انکلیو سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر انہوںنے صحافیوں کو بتایاکہ پولیس نے بہیمانہ طورپر اسماعیل کو قتل کر دیا ہے۔انہوںنے اسماعیل کے قتل کی آزادانہ اور غیر جانبدرانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔مرحوم کی بیٹی شاہینہ نے صحافیوں کو بتایا کہ سینٹرل جیل میں بھارتی پولیس اہلکاروں نے ان کے والد کو قتل کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ جیل انتظامیہ انہیں پوسٹ مارٹم رپورٹ دینے سے انکار کر رہی ہے۔انہوںنے انصاف کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔سوگوار خاندان نے ریزیڈینسی روڈ کی طرف جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے مظاہرین جن میں بیشتر خواتین شامل تھی پر بے دریغ لاٹھی چارج کیا۔ پولیس نے بعدا زاں مظاہرین کو گرفتار کر کے کوٹھی باغ پولیس سٹیشن میں نظربند کر دیا۔دریں اثنا ترال میںایک نوجوان کی گرفتاری کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن