سپیکر کی رولنگ کسی عدالت میں چیلنج نہیں ہو سکتی : ایاز صادق

اسلام آباد (نیوز  نمائندہ خصوصی ) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سپیکر کی رولنگ صرف اسمبلی کے اند چیلنج ہوسکتی ہے‘ اسے کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا‘ 2008ء سے قبل پرائیویٹ ممبر بل کا تصور نہیں ہوتا تھا، گذشتہ حکومت نے بڑا دل دکھایا‘موجودہ دور میں بھی تمام پرائیویٹ ممبر بلز متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوائے ہیں‘ ملک میں پہلی مرتبہ ایک منتخب حکومت نے دوسری منتخب حکومت کو اقتدار منتقل کیا‘ وقت آگیا ہے کہ وفاق اور صوبے ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہوں، اپنا اضافی پروٹوکول ختم کردیا۔ قومی اسمبلی کے دروازے تمام یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء و طالبات کیلئے کھول دئیے ہیں۔ وہ پارلیمنٹ ہائوس میں 17ویں سپیکرز کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ کانفرنس میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ، سندھ، بلوچستان، پنجاب، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اسمبلی کے سپیکر ڈپٹی سپیکرز نے شرکت کی جبکہ خیبر پی کے کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کانفرنس میں شریک نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ بحیثیت سپیکر اپوزیشن کو ایوان میں حکومتی جماعتوں سے دو گنا وقت دیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پرویز مشرف کے شکر گزار ہیں کہ 2002ء سے پہلے حکومت اور اپوزیشن جو ایک دوسرے کے سخت خلاف تھے میں روابط بڑھانے کا موقع دیا اور اب اراکین ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور سیاسی سنجیدگی ہے، کوشش کررہے ہیں کہ سپیکر کانفرنس ہر سال منعقد کی جائے تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ علاوہ ازیں سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے سپیکرز نے سیکرٹری قومی اسمبلی کرامت نیازی کو بار بار مدت ملازمت میں توسیع دینے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نوجوان نسل کو سامنے لانا ہوگا اور اس کے لئے ضروری ہے کہ کئی سال پرانے ملازمین جو کام کررہے ہیں اور جنہیں بار بار مدت ملازمت میں توسیع دی جارہی ہے، ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...