لاہور+ پشاور (خصوصی نامہ نگار+ این این آئی) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل دنیا میں پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچائے گا۔ وفاقی حکومت کسی ہاتھوں استعمال ہونے کی بجائے جمہوری رویے کو اختیار کرے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں سینیٹر حاجی غلام علی کے والد کی وفات پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل قبائلی علاقوں میں نافذ کرنا ایف سی آر جیسا ہے جسے شہری علاقوں میں پھیلا جارہا ہے اور یہ ملک کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، امید ہے سینٹ اس بل کو مسترد کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور سے لیکر موجودہ حکومت تک خیبر پختونخواہ کو اس کے حقوق نہیں دیئے گئے۔ عابد شیر علی کا بجل بند کرنے کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے اور وفاقی حکومت اس دھمکی کا نوٹس لے۔ دریں اثناء جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید کے ہمراہ المرکز اسلامی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ملک میں پائیدار امن کے قیام اور بدامنی کے خاتمے کے لئے مذاکرات کے علاوہ اور کوئی آپشن سرے سے موجود ہی نہیں، حکومت طالبان مذاکرات کے حوالے سے حکومت اور فوج کا ایک صفحے پر ہونا ضروری ہے، حکومت طالبان مذاکرات کی کامیابی کے لئے جماعت اسلامی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ مذاکرات کامیاب ہونگے۔ جو لوگ حکومت طالبان مذاکرات کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں وہ پاکستان اور فوج کو مشکل سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ ملک اور فوج دونوں مشکلات سے دوچار نہ ہوں۔ جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید نے سراج الحق کو امیر جماعت اسلامی منتخب ہونے پر نیک تمنائوں کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی انہیں یہ بوجھ اُٹھانے کی توفیق عطاء فرمائے۔ قبل ازیں المرکز اسلامی میں اسلامی جمعیت طلبہ خیبر پی کے کے ناظمین کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ نوجوان اُٹھیں اور ملک کو سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے چنگل سے نجات دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، مٹھی بھر سرمایہ داروں اور جاگیرداروں نے ملک کے 95فیصد وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے۔ عام آدمی پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیا گیا۔
تحفظ پاکستان بل ملک کے تشخص کو نقصان پہنچائے گا، حکومت استعمال نہ ہو، سراج الحق
Apr 14, 2014