لاہور ( آئی این پی‘ اے این این) مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف سے استعفیٰ کا مطالبہ نہیں کرتا‘ لیکن وہ فوج پر تنقید کی وجہ سے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورے نہیں اترتے۔ حکومت آئین توڑنے پر آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلئے سنجیدہ ہے تو صرف پرویزمشرف ہی نہیں ان کا ساتھ دینے والوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہئے۔ ایک انٹرویو میں (ق) لیگ کے سربراہ نے کہا حکومت کے اپنے لوگ ہی حکومت کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ اگر پرویزمشرف ملک سے باہر جائیں گے تو وہ ضرور وطن واپس آئیں گے۔ آئین اور قانون کی بالادستی کی بات کرنے والے نوازشریف فوج پر تنقید کرنے والے وزراء کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے؟ تحفظ پاکستان کا بل حکومت کی تباہی کا آغاز کر سکتا ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا صرف مشرف کیخلاف کارروائی انتقامی کارروائی ہے۔ پرویزمشرف ملک سے بھاگنے والے نہیں۔ وہ عدالتوں کا سامنا کر رہے ہیں اور اگر پرویزمشرف ملک سے باہر جائیں گے تو واپس ضرور آئیں گے۔(ق) لیگ کے رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات مسلم لیگ (ن) کیلئے خوف کی علامت بن چکے ہیں۔ جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے والی مسلم لیگ (ن) میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا حوصلہ نہیں ہے۔ 6 ماہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے پر نام بدلنے والے حکمران بتائیں کہ اب ان کا نیا نام کیا ہے؟ حکمرانوں نے 1999ء کی قیمتیں واپس لانے کے بجائے قوم کو مزید مہنگائی اور بیروزگاری کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ ایک خصوصی انٹرویو میں چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ قوم کو مایوسی اور بحران دینے والے حکمرانوں کو بلدیاتی انتخابات میں اپنی واضح شکست نظر آرہی ہے۔ یہی وجہ ہے بلدیاتی انتخابات حکمرانوں کیلئے خوف کی علامت بن چکے ہیں اور بلدیاتی انتخابات کا نام لینے پر بھی حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ جاتی ہیں۔ جس دن بلدیاتی انتخابات ہوئے مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت کا پول کھل جائے گا۔