اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے ملزم ممتاز قادری نے اپنی سزا سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی۔ ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس خواجہ شریف ایڈووکیٹ نے اپیل دائر کی ہے جس میں مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ فیصلے کا کوئی جواز نہیں فیصلہ آئین و قانون کے مطابق نہیں۔ ممتاز قادری کا کیس عمد قتل میں نہیں بلکہ اتفاقیہ اور فوری اشتعال کے اقدام میں آتا ہے۔ تعزیر پاکستان کے تحت 302-Aفرد جرم لگائی گئی ہے جبکہ یہ بی اور ڈی لگائی جانا چاہئے تھی۔ سزائے موت، بی عمر قید اور ڈی پانچ سے دس سال کی سزا ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ ملزم کی سزا میں کمی کی جائے، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ممتاز قادری کو انسداد دہشت گردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت دو بار سزائے موت کا حکم دیا تھا جسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ ہائیکورٹ نے 7 مارچ کو ممتاز قادری کی تعزیرات پاکستان کے تحت سزائے موت کو برقرار رکھا تھا۔