’’بڑھتی آبادی کنٹرول کرنے کیلئے مسلمانوں عیسائیوں کے جبری آپریشن کئے جائیں‘‘: ہندو مہا سبھائی

نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے منہ پھٹ اور انتہاپسند رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے ہندو مہاسبھائی لیڈروں کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے مسلمانوں کیخلاف مزید زہر اگلا ہے۔ گزشتہ روز نئی دہلی میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہندوئوں کی شرح پیدائش کنٹرول میں کرنے کے آپریشن کئے جاتے ہیں تویہ آپریشن مسلمانوں اور عیسائیوں کو بھی کرانے چاہئیں، قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندو جب 4 بچے پیدا کرنے کی بات کریں تو بڑا ہنگامہ ہوتا ہے اور مسلمان چار چار بیویاں رکھ کر چالیس چالیس بچے پیدا کرلیں انہیں کوئی نہیں پوچھتا۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی بھارت کیلئے بہت بڑا مسئلہ ہے جس پر قابو پایا جائے اور سب کیلئے فیملی پلاننگ پر عمل کرانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جب آزاد ہوا تو ملک کی آبادی 30 کروڑ تھی جو آج 130 کروڑ ہے اس کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہرشہری کے دو تین یا چار بچے ہوں تعداد متعین کرکے قانون بنادیں جس پر عمل کرنا سب کیلئے لازمی ہو۔ حکومت اور اپوزیشن کو ملکر اس کیلئے قانون سازی کرنی چاہئے اور بہبود آبادی منصوبہ پر عمل کرنیوالوں کو ہی ووٹ دینے کا حق حاصل ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز انتہاپسند ہندو جماعت شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے مسلمانوں سے ووٹ ڈالنے کا حق واپس لئے جانے پر زور دیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...