حسن ابدال(آن لائن) سکھوںکی خالصہ تحریک کے بانی رہنماسردارمن موہن سنگھ خالصہ نے کہاہے کہ پاکستان میںدہشت گردی کے پیچھے 200فیصد بھارت کاہاتھ ہے مودی کابھارت کاوزیراعظم بننا ایشیا کی تاریخ کاسیاہ ترین دن تھامودی سرکارکانعرہ صرف ’ہندوکاہندوستان‘ ہے جس کے تحت بھارتی سرکارمسلمانوںاورعیسائیوںکوزبردستی ہندو بنارہی ہے گرونانک کی تعلیمات برہمن ازم کے خلاف ہیں سکھ قوم کی خالصہ تحریک ظلم اورجبرکے خلاف ہے ہماری لڑائی ہتھیارکی نہیںبلکہ ڈیموکریٹک ہے، ان خیالات کااظہارانہوںنے میلہ بیساکھی کے موقع پرگوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میںصحافیوںسے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیاانہوںنے مزیدکہاکہ 26جولائی 2014ء جنوبی ایشیاکی تاریخ کاسیاہ ترین دن تھاجب بھارت میںنریندرمودی وزیراعظم بناوہ ہندوستان کوصرف ہندوکاملک بنانے کے مشن پرگامزن ہے دیگرمذاہب کی وہاںکوئی حیثیت نہیںجبکہ بھارت میںسکھوںکی مکمل زبان بندی ہے انہیںسرے سے تسلیم ہی نہیںکیاگیایہی وجہ ہے کہ سکھوںکے حقوق غصب کیے جارہے ہیںسارے سکھ ختم ہوجائیںحکومت کوکوئی فرق نہیںپڑتا ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں200بسیںکیوںبھیجیںاوروہاںاپنے قونصلیٹ قائم کرنے کی آخرکیاوجہ ہے؟اس سے قبل بھارت ہی نے بنگال میںمکتی باہنی کی بنیادرکھی اورسری لنکا میںٹائیگرفورس کے ذریعے بدامنی پھیلائی بھارت کے جلاوطن سکھ رہنمامن موہن سنگھ خالصہ نے کہاکہ وہ ٹینک پربیٹھ کربھارت جائیںگے اورسکھ قوم کی تحریک آزادی آخردم تک جاری رکھیں گے ۔
سردارمن موہن سنگھ خالصہ