جیکب آباد(آئی این پی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ جو سیاستدان ’’ کُڑ کُڑ‘‘ یہاں اور ’’انڈے‘‘ بیرون ملک دیتے ہیں ان کا احتساب ہونا چاہیے، پانہ مالیکس اخلاقی، آئینی اور قانونی معاملہ ہے، غیر جانبدار کمیشن معاملے کی تحقیقات کریں جب تک دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہیں ہوگا تب تک معاملہ اخلاقی ہے اگر ٹیکس چوری، ملک سے سرمایہ غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک منتقل کرنا ثابت ہوتا ہے تو پھر یہ معاملہ فوری طور پر قانونی اور آئینی ہوجائے گا، لندن میں ایک اور پلان کی تیاریاں کی جارہی ہیں فیصلے پارلیمنٹ کے بجائے لندن میں ہو رہے ہیں۔ حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ پانہ ما لیکس میں اگر میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کا نام نہیںتھا تو پھر وزیر اعظم کو اپنے بیٹوں اور فیملی کے لیے قوم کے سامنے نہیں آنا چاہیے تھا اب اگر وہ بچوں کا دفاع کرنے کے لیے میدان میں اترے ہیں تو اپنی لنگوٹی کس کر عدالت کے سامنے دفاع کریں، چیف جسٹس سپریم کورٹ کی سربراہی میں احتسابی عمل ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ میاں صاحب تین بار وزارت اعظمیٰ پر براجمان رہے ہیں مگر ان کا سارا سرمایہ ملک سے باہر ہے ان کے بچے ملک سے باہر کاروبار کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ جن کو پاکستان میں سیاست کرنی ہے تو وہ اپنا کاروبار، بچے اور بیوی پاکستان لائیں۔