اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق کوبریفنگ دیتے ہوئے پاسکو نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت پاسکو کی 75.5ارب روپے کی مقروض ہے ، ہم بینکوں سے قرضہ لیکر خریداری کر رہے ہیں جس کی وجہ سے روزانہ ایک کروڑ40لاکھ روپے سود دینا پڑ رہا ہے،واجبات کی وصولی کیلئے وزیر اعظم سے بھی ملا ہوں اور ہر 15روز بعد وزارت خزانہ کو واجبات کی ادائیگی کیلئے خط لکھتا ہوں مگر جواب نہیں دیا جاتا ،جس پر کمیٹی نے پاسکو کے واجبات کی ادایگی جلد از جلد کر نے کی ہدایت کر دی ۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر فوڈ پنجاب نے کمیٹی کو بتایا کہ گندم کی خریداری کیلئے 15اپریل سے باردانہ کی تقسیم شروع ہو جائیگی اور20اپریل سے خریداری کا عمل بھی شروع ہوجائیگا، گندم کی قیمت 1300روپے فی من مقرر کی گئی ہے اور خریداری کیلئے 377سنٹرز قائم کئے گئے ہیں اور ہمارا اس دفعہ ٹارگٹ 4ملین میٹرک ٹن ہے۔ قائمہ کمیٹی نے سندھ میں بار دانہ کی تقسیم میں رشوت لئے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری فوڈ سندھ کو سخت ایکشن لینے کی ہدایت کر دی۔ بدھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئر مین سینیٹر مظفر حسین شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔