اسلام آباد(آن لائن) چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ سیلم مانڈوی والا فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام پر برس پڑے ایف بی آر کرپٹ ترین ادارہ بن چکا ہے ادارہ کے اعلی افسران کرپٹ لوگوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیںکوئی نوٹس بھی پیسے لیے بغیر نہیں ہوتا۔ کرپٹ افسروں کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے ان کو ترقیاں دی جاتی ہے چھ ماہ قبل مبینہ کریشن میں ملوث ایف بی آر کے کمشنر وسیم الطاف کو ہیڈکواٹر میں بلانے کی ہدایت کی تھی لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے آئندہ میٹنگ میں اس حوالے سے جامع جواب نہ دیا گیا تو معاملہ کو سینٹ میں لے جائیں گے۔ چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کا کہنا تھا کہ سٹاک ایکسچینجز کے انضمام سے پہلے لاہور اور اسلام آباد کے سٹاک ایکسچینز میں انسپیکشن کا کوئی نظام نہیں تھا ایم آر سیکیورٹیز نے دو ارب روپے کا فراڈ کیا جبکہ انکے پاس زیادہ تر انویسٹرز نے بلیک منی انوسٹ کی ہوئی تھی اس کیس میں پانچ بروکرز کی ممبر شپ معطل اور 100 بروکرز کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا معطل اور شو کاز نوٹسز زیادہ تر لاہور اور اسلام آباد کے بروکرز کو جاری ہوئے ہیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سیلم مانڈوی والاکی زیر صدارت بدھ کو پارلیمنٹ ہا¶س میں ہوا۔
مانڈوی والا