سیالکوٹ (نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ایک بار پھر فیصلہ آیا۔ کتنا اہل شخص نواز شریف ہے جس کو ایک بار نہیں دو بار نہیں تین بار نہیں چار چار بار ایک ہی مقدمہ میں نااہل کیا جا رہا ہے۔ وہ کیسا شخص ہے کہ جس کو تم مائنس کرتے کرتے تم تھک گئے ہو لیکن وہ پلس ہوتا جا رہا ہے۔ تیس پینتیس سال کی تاریخ گواہ
ہے کہ جب جب نواز شریف کو مائنس کرنے اور عوام سے دور کرنے کی کوشش کی، نواز شریف کو سزائیں دینے کی کوشش کی، اللہ تعالیٰ اور عوام کی طاقت سے نواز شریف پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر سامنے آتا ہے۔ تم نے ایک بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیر اعظم ہاو¿س سے نکالا اور اسکے بعد اس کو مسلم لیگ کی صدارت سے نکال دیا وہ کمزور نہیں ہوا بلکہ مزید طاقتور ہوا۔ انتقام کی آگ پھر بھی ٹھنڈی نہیں ہوئی تو زندگی بھر کیلئے نااہل کر دیا لیکن وہ کمزور نہیں ہوا۔ یہ کس کو دھوکہ دے رہے ہیں ان کو یہ نہیں پتہ کہ نااہلی کی مدت تاحیات نہیں بلکہ اس وقت تک ہے جب تک نااہلی کے فیصلے دینے والے ان کرسیوں پر بیٹھے ہیں۔ جو لیڈر عوام کے دلوں میں بستا ہے اورلوگوں کے دلوں کے قریب رہتا ہے۔ تاحیات نااہلی کا فیصلہ اس لئے کہ وہ نواز شریف کو شکست نہیں دے سکتے۔ یہ نااہلی کا فیصلہ اس بات کا اعتراف ہے کہ نواز شریف جیت رہا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ نواز شریف کو سزا سنائی گئی ہو۔ پچھلے تیس سالوں سے نواز شریف کو روکنے کی کوشش کی جاتی رہی۔ جس کو اللہ اور عوام نہ روکے اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں سوشل میڈیا ورکرز کنوشن سے خطاب میں کیا۔ 2008کے انتخابات میں بھی نواز شریف کو ناہل کرکے روکا گیا تھا۔ مشرف نے دو بار بار عمر قید کی سزا دے کر روکا گیا تھا۔ نواز شریف کو ملک سے نکالا گیا، خاندان سمیت سات سال کیلئے ملک بدر کیا گیا وہ تمام فیصلے تاریخ کے کوڑے دان میں پڑے ہیں۔ وہ سزائیں دینے والے کہاں ہے۔ مشرف نے سزائیں دی تھی اور کرپشن کا الزام لگایا گیا تھا ثابت نہ ہونے پر ہائی جیکنگ میں سزا دی۔ اسی ڈکٹیٹر نے کہا تھا کہ نواز شریف تاریخ کا حصہ بن گیا ہے لیکن آج نواز شریف ملک میں ہے جبکہ وہ ڈکٹیٹر آج ملک سے باہر بیٹھے ہے اور نواز شریف کروڑوں عوام کے دلوں پر راج کر رہا ہے۔ اس بار نواز شریف اکیلا نہیں اور سال 2018 ہے اور قوم جاگ رہی ہے۔ جس طرح نااہل کیا گیا چار چار دفعہ نااہل کیا ہے۔ نواز شریف کے خلاف گواہی دینے کیلئے آنے والے واجد ضیاءنے ہی نواز شریف کی بے گناہی کی گواہی دی۔ واجد ضیاءچھ ہیروں کی جے آئی ٹی کا سربراہ تھا، اب عوام کی جے آئی ٹی بنے گے اور وہ جے آئی ٹی سے سوال کرے گی۔جے آئی ٹی نے جتنے دھوکے دینے تھے کر لئے جتنے جھوٹ بولنے تھے بول لئے لیکن اب عوام کے سوال پوچھنے کی باری ہے۔ جے آئی ٹی کے یہ چھ ہیرے نہیں تھے بلکہ چالیس تھے جو نواز شریف کے خلاف تحقیقات کا ڈرامہ کرکے جھوٹے الزامات کی تحقیقات کر رہے تھے۔ ستر سال سے عوام کے نمائندوں کے ساتھ یہی ہوتا آیا ہے اور عوام کے ووٹ کی پرچی کے ساتھ، ووٹ کی عزت کے ساتھ یہی کچھ ہوتا آیا ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ اب کی بار قوم جاگ رہی ہے ہیں نواز شریف نے وزیراعظم ہاو¿س سے نکلتے وقت عوام کو آواز دی تھی اس پر عوام نے لبیک کہا ہے۔ سازشیوں نے غلط اندازہ لگایا نواز شریف کو بیٹے حسن نواز سے تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا تو نواز شریف نواز شریف ملک چھوڑ دے گا یا ان کے آگے جھک جائے گا لیکن ایسا نہیںہوا بلکہ نواز شریف کھڑا ہو گیا۔ عوام سچ جان چکے ہیں کہ احتساب کے نام پر ڈرامہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور زرداری مہرے بن کر لکیر کے اس پار کھڑے ہیں اور انہوں نے ہاتھ ملا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے پوچھا جائے کہ سینٹ کے الیکشن میں تیر کے نشان پر مہر لگائی تھی۔ عمران خان زرداری کے آگے بک چکا ہے۔ نواز شریف عوام کے ووٹ اور حرمت کیلئے لڑ رہا ہے۔ نواز شریف تاریخ کا سب سے بڑامینڈیٹ 2018میں لینے جا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی مدد سے شیر کو بارش کی طرح ووٹ ملے گا۔ سازشیوں نے مسلم لیگ کو توڑنے کیلئے کیا کیا نہ کیا لیکن انہیں کسی طور بھی کامیابی نہیں ملے گی۔ قبل ازیں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وقت گزرجائے گا خلق خدا کی آواز باقی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ نے جب بولنا ہوتا ہے اپنی خلق کے ذریعے بولتا ہے۔ الیکشن آنے والے ہیںیہ بھی تیاری ہو رہی ہے کہ اس الیکشن میں کی عوام کی آواز کو دبایا جائے، اس کو اپنی مرضی کے ساتھ اس آواز کو توڑا و مروڑا جائے، ووٹ کی حرمت کا پاس نہ کیا جائے، ووٹ کی عزت نہ کی جائے اور اپنی من مرضی کو مسلط کیا جائے یہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام زندہ ہیں وہ کسی کو من مرضی نہیں کرنے دیں گے۔ میاں نوازشریف کو بیس سال قبل نااہل کیا گیا تھا اور نوازشریف کو 35سالہ دور سیاست آزمائش سے گزارنا پڑا ہے اور ہر سازش کے باوجود میاں نوازشریف نے کامیابی حاصل کی اور قوم نوازشریف کو ہی ملک وقوم کو حقیقی لیڈر سمجھتے ہوئے ان کی قیادت میں متحد ہیں۔ میاں نواز شریف کو مٹانے والے خود مٹ گئے ہیں، وزارت عظمیٰ چھین لی گئی اور پھر پارٹی عہدہ بھی چھین لیا گیا اور اب اس سے ساری زندگی کی سیاست چھین لی گئی ہے اور یہ کوئی انصاف نہیں ہے۔ ہم کٹ مریں گے لیکن کسی کو ووٹ کی طاقت کو دبانے نہیں دیں گے۔ یہ قافلہ نہیں رکے گا جتنا مرضی زور لگا لو۔ اللہ تعالی نے نواز شریف کی بیٹی کی صورت میں ہمارا مستقبل محفوظ کر دیا ہے اور دین اسلام ، پاکستان اور قوم کیلئے جدوجہدجاری رہے گی۔
مریم نواز
انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہوئی‘ تاحیات نااہل کر دیا : مریم نواز
Apr 14, 2018