اسلام آباد (نامہ نگار) احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفر نس کی سماعت کے دوران پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے بتایا ہے کہ جے آئی ٹی نے لارنس ریڈلے کو تحقیقات میں شامل نہیں کیا ، بی وی آئی حکام کی تصدیق، 5دسمبر 2005کے منروا کے خط، فنانشل انوسٹی گیشن ایجنسی اور موزیک فونسیکا کے درمیان خط وکتابت سے مریم نواز کا نیسلن اور نیسکول میں کردار ظاہر ہوتا ہے، دستاویزات کے مطابق ان کمپنیز کی تشکیل میں مریم نواز کا کردار ظاہر نہیں ہوتا جبکہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل نے کہا کہ آپ نے لارنس ریڈلے کو اس لیے شامل تفتیش نہیں کیا کہ شریف خاندان کی بے گناہی ثابت نہ ہو جائے، واجد ضیا نے کہا یہ بات درست نہیں، عدالت نے مقدمے کی سماعت پیر 16اپریل تک ملتوی کر دی ہے۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عدالت میں موجود تھے۔ مریم نواز کے وکیل کی طرف سے سپیشل برانچ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ مریم نوازکے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹ میں نوازشریف اور مریم نواز کو سفر نہ کرنے کی تجویز دی گئی۔ واجد ضیا نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں نواز شریف کے بچوں کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات میں سلمان اکرم راجہ کا لارنس ریڈلے کو لکھا گیا خط اور لارنس کا جوابی خط شامل ہے۔جے آئی ٹی نے لارنس ریڈلے کو تحقیقات میں شامل نہیں کیا کیونکہ اس نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ لندن فلیٹس دو آف شور کمپنیوں کی زریعے خریدے گئے اور آف شور کمپنیوں کے ذریعے فلیٹس خریداری کا مقصد مالکان کی شناخت چھپانا تھا۔ سپریم کورٹ میں نواز شریف کے بچوں کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق نیلسن اور نیسکول انٹرپرائزز کے قیام میں مریم نواز کا کوئی کردار نہیں تھا۔ واجد ضیا نے بتایا کہ نیسلن اور نیسکول انٹرپرائز کو ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بیچنے والے کو شامل تفتیش نہیں کیا، 17 جنوری 2017کو لارنس ریڈلے نے سلمان اکرم راجہ کو خط لکھا،خط لارنس ریڈلے کا ایڈریس، فون نمبر، فیکس نمبر اور ای میل بھی موجود ہے، یہ خط ایون فیلڈ پراپرٹیز سے متعلق ہے، امجد پرویز نے پوچھا کہ کیا لارنس ریڈلے نے تصدیق کی کہ آف شور کمپنیوں نے 1993-1996 میں ایون فیلڈ پراپرٹیز خریدیں،واجد ضیاءنے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ کہ فلیٹس کمپنیوں کے نام پر خریدے گئے، امجد پرویزنے کہاکہ کیا یہ بات درست ہے کہ لارنس ریڈلے کے مطابق شریف خاندان کا فلیٹس خریدنے سے کوئی تعلق نہیں تھا؟ واجد ضیانے کہا کہ لارنس ریڈلے کے خط کے مطابق یہ بات درست ہے،آف شور کمپنیوں کے نام فلیٹس خریدنے کا مقصد اصل خریدار کی شناخت چھپانا تھا۔ امجد پرویزنے پو چھا کہ جے آئی ٹی نے ایسی کوئی دستاویزات حاصل کی جس سے مریم نواز کا نیسلن اور نیسکول کی تشکیل میں کردار ظاہر ہو؟ واجد ضیانے بتایا کہ میمورنڈم اینڈ آرٹیکل آف ایسوسی ایشن کے مطابق نیلسن انٹرپرائز کی تشکیل 14اپریل 1994کو ہوئی، میمورنڈم اینڈ آرٹیکل آف ایسوسی ایشن سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کے دوران مدعا علیہان کی طرف سے جمع کرایا گیا۔
واجد ضیا