کوئٹہ(بیورو رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ)وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے صوبے کی جیلوں میں قیدیوں کی سزا میں دو،دوہ ماہ تخفیف کا اعلان کیا، جیلوں میں فلٹریشن پلانٹ کے حوالے سے سمری تیارکرنے کی بھی ہدایت کر دی، وزیر اعلی نے یہ بھی کہاکہ ہم عدلیہ سے درخواست کریں گے کہ جیل کے قیدیوں کے مقدمات جلد نمٹائے جائیں، وزیراعلی نے کوئٹہ میں جیل دورہ کے دوران جمعہ کے روز صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ جیل میں بند قیدی بھی معاشرے کاحصہ ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ قیدی جیل سے رہائی کے بعد معاشرے کا اچھا فرد بن کر نکلیں، وزیر اعلی نے اس موقع پر جیل میں لیبارٹری اور ایمبولینس کی فراہمی کے لئے ہدایات کرتے ہوئے کہاکہ تین ماہ کے دوران جیل کا دوسرا دورہ ہے، امید ہے جیل انتظامیہ قیدیوں کو بہتر سہولیات فراہم کریگی، وزیراعلی نے کہاکہ دورے کے دوران جیل میں قیدیوں کے مسائل کی نشاندہی ہوئی ہے، رہائش اور کھانے پینے سمیت مختلف مسائل کو نوٹ کیا ہے، انہوں نے قیدیوں کے ساتھ کھانا کھایا اور کہا مجھے امید ہے کہ جیل انتظامیہ بھی قیدیوں کا خیال رکھے گی۔ انہوں نے کہاکہ جیل ریفارمز کے حوالے سے کام جاری ہے، ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سرکاری بھرتیوں پر پابندی کے حوالے سے تحفظات ہیں، ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر بھی تحفظات ہیں، ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے فیصلے پر نظرثانی کرنا چاہئے، اگر فیصلے پر نظرثانی نہ ہوئی تو صوبے کا 70فیصد ترقیاتی بجٹ کے ضیاع کا خدشہ ہوگا، وزیر اعلی نے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہاکہ کورٹ کا فیصلہ میاں صاحب کو ماننا پڑے گا، میاں صاحب خود اصول پسند انسان تھے اگر یوسف رضا گیلانی کے ٹائم پر کہتے کہ غلط فیصلہ ہوا تو آج ہم بھی کہتے کہ یہ غلط فیصلہ ہوا ہے، اصول اصول ہوتے ہیں جب اپنی باری آئی تو تمام اصول بھول گئے، سمجھ نہیں آرہا کہ میاں صاحب یہ کیوں کہہ رہے کہ ان کیساتھ ناانصافی ہوئی ہے، ہم سب کو کورٹ کے فیصلوں کو منانے چاہیے، اس موقع پر وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہاکہ جیل میں انتظامی مسائل بھی ہیں جبکہ قیدیوں کے مقدمات کازیرالتواء ہونا بڑا مسئلہ ہے، عدالت کے کئی کیسز زیرالتواء پڑے ہیں، انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں کری مینل کیسز کا ختم ہونا بڑی بات ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ پاک فوج کی وجہ سے ملک میں امن بحال ہوا۔ امن کی وجہ سے پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔