مطالبات منظور ہونے پر تحریک لبیک کا یوم تشکر، رانا ثنا مفتیوں کے بورڈ میں پیش ہونگے

لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک لبیک پاکستان نے فیض آباد معاہدے کے تحت پانچ مطالبات کی منظوری پر جمعتہ المبارک کو یوم تشکر منایا، نوافل ادا کئے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ترجمان تحریک لبیک نے بتایا کہ حکومت نے فیض آباد دھرنے میں افسوسناک واقعات کے انکوائری بورڈ میں تحریک لبیک پاکستان کے دو رہنمائوں مولانا سید عنایت الحق شاہ اور حفیظ اللہ علوی کو شامل کرلیا جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ تحریک لبیک پاکستان کے سات مفتیان کرام کے بورڈ کے سامنے پیش ہونگے جس میں وہ قادیانیت سے متعلق بیان کی وضاحت کریں گے۔ مذاکرات میں طے پایا کہ مفتیان کرام جو بھی فیصلہ کریں گے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ تسلیم کریں گے۔ علاوہ ازیں مساجد کے چاروں اطراف میں لائوڈ سپیکر اور عربی خطبہ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ یوم تشکر پر علامہ حافظ خادم حسین رضوی نے کہا کہ جیسے عاشقان مصطفیؐ تحفظ ناموس رسالت اور ختم نبوت کے لیے ایک مختصر نوٹس پر ملک بھر میں سڑکوں پر نکلے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ پاکستان کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کسی جماعت کی کال پر پورے پاکستان کے لوگ ایک گھنٹے کے مختصر وقت پر سڑکوں پر نکل آئیں۔ تحریک لبیک پاکستان ہی وہ واحد جماعت ہے جس کی کال پر پانچ ماہ کے مختصر عرصہ میں دوسری مرتبہ پاکستان کے غیور مسلمانوں نے لبیک کہتے ہوئے مختصر وقت میں سڑکوں پر اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا اور سینکڑوں مقامات پر دھرنے دئیے۔ اس موقع پر پیر ظہیر الحسن شاہ، ڈاکٹر شفیق امینی، سید عنایت الحسن شاہ، پیر اعجاز اشرفی، علامہ فاروق الحسن قادری، صاحبزادہ نعیم عارف نوری، مفتی عابد رضوی، علامہ غلام عباس فیضی، مفتی جمیل رضوی اور صاحبزادہ عثمان علی بھی موجود تھے۔ خادم حسین رضوی نے کہا عوام میں مقبول جماعت تحریک لبیک پاکستا ن ہی ہے۔ 2018 کے الیکشن میں بھرپور انداز میں حصہ لیں گے اور انشاء اللہ حیران کن کامیابی حاصل کرے گی۔ ہر حلقہ میں امیدوار کھڑے کریں گے اور بھرپور الیکشن مہم چلائی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن