جنوبی وزیرستان ، کوئٹہ (بیورو رپورٹ، نمائندہ نوائے وقت) جنوبی وزیرستان اور پشین میں گاڑیاں ریلوں میں بہہ جانے کے الگ الگ واقعات میں 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ جنوبی وزیرستان میں باراتیوں کی بس ریلے میں بہہ جانے سے 6 خواتین اور 2 بچوں سمیت 8 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ بلوچستان کے ضلع جھل مگسی میں پہاڑی علاقوں میں 150 ہندو یاتری ریلے میں پھنس گئے۔ ایک یاتری کی نعش مل گئی۔ دوسری جانب بلوچستان کے ضلع پشین میں ریلے میں گاڑی بہہ جانے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ایک زخمی خاتون کو بچالیا گیا۔ جنوبی وزیرستان حادثے میں ڈوبنے والی 6 خواتین کی نعشیں نکال لی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گل کچھ جانے والی باراتیوں سے بھری گاڑی زرملین کے قریب برساتی نالے کی نذر ہوگئی تھی۔ ریسکیو آپریشن میں انتظامیہ اور علاقہ مکینوں نے حصہ لیا۔ ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق سلمان خیل قبیلے سے ہے۔ افغانستان کے پہاڑوں میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے برساتی ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے اور متعدد راستے متاثر ہوئے ہیں۔ دوسرا واقعہ بلوچستان میں پیش آیا۔ ضلع جھل مگسی میں کچھی کے پہاڑی علاقوں میں 150 ہندو یاتری ریلے میں پھنس گئے، جن میں سے ایک کی لاش ملنے کی اطلاع ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندو یاتری 11 اپریل کو اپنا مذہبی تہوار منانے ہری سر مندر گئے تھے، ہندو یاتری اونٹوں پر اپنے مذہبی مقامات کی یاترا پر گئے تھے، جہاں وہ ریلے میں پھنس گئے۔ پی ڈی ایم اے کا کہناہے کہ یاتریوں سے رابطہ ہو گیا ہے اور پتہ چلا ہے کہ انہوں نے ایک اونچے ٹیلے پر پناہ لے رکھی ہے اور ان تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے ضلع پشین میں بارش کے باعث خنائی بابا ندی میں ریلا آگیا، ریلے میں گاڑی بہہ جانے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ خاتون کو زخمی حالت میں بچا لیا گیا لیویز حکام کے مطابق کچلاک کے رہائشی عبدالمنان شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے خانوزئی جارہے تھے کہ پشین کے علاقے خنائی بابا ندی میں ریلا آنے سے ان کی کار سیلابی ریلے میں بہہ گئی، کار میں سوار چار افراد عبدالمنان ،عبید خان ،سروں خان اور صفعان خان جان بحق ہوگئے جبکہ ریلے میں بہہ جانے والی ایک خاتون کو زخمی حالت میں بچایا گیا، جسے طبی امداد کیلئے مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔