کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ ہمارے دور میں نہ بنا تو کبھی نہیں بن سکے گا: شیخ رشید

کراچی (کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے سی پیک میں شامل ہے اگر یہ منصوبہ ہماری موجودگی میں نہیں بن سکا تو پھر کبھی بھی نہیں بن سکے گا،سرکلر ریلوے کی زمین سے کمرشل تجاوزات کا خاتمہ کر دیا ہے، گزشتہ 10 سالوں کے دوران خزانے کو بہت بے دردی سے لوٹا گیا ۔ایک چور کو ہٹاؤ تو ڈاکو برآمد ہوجاتا ہے ،ملک میں سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ناممکن ہے ،ہمارے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں تاہم آئی ایم ایف کی شرائط سخت ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایوانِ صنعت و تجارت میں تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔شیخ رشید نے اپوزیشن جماعتوں پر ایک بار پھر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ انصاف ہے کہ آپ کے بچے ملک سے باہر ہوں اور لوٹ مار کرکے ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کے بعد علاج کروانے بھی آپ باہر جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ اجتماعی طور پر بدعنوان ہوچکا ہے۔لوگوں کی شناخت شرافت نہیں دولت بن چکی ہے۔شیخ رشید نے بیوروکریسی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ سیاستدانوں کو بدعنوانی کا راستہ کاروباری لوگ دکھاتے ہیں جس وزارت کا وزیر یا سیکرٹری ایماندار ہو اس وزارت میں کرپشن نہیں ہوسکتی،مودی سرحدوں کی طرف دیکھتا ہے تو ہمارے پاس روایتی ہتھیار کی گنجائش نہیں ہمارے پاس جو پھلجڑیاں ہیں ان کے استعمال کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوسکتا۔وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ کابینہ انہیں پسند نہیں کرتی پشاور سے کراچی تک نیا ٹریک بنایا جائے گا جس میں5 سال لگیں گے، عمران خان کے دور میں 8 سے 14 ٹرینیں کر دی گئی ہیں جس کی تعداد میں مزید اضافہ کر کے 20 تک پہنچایا جائے گا۔وزیر ریلوے نے کہا کہ فوڈ کوچز اس لیے ختم کی گئیں کیوں کہ وہ کھانا کم اسمگلنگ کا مال زیادہ لاتی تھیں، ہم نے 24 ٹرینیں چلائی ہیں جناح ٹرین کا آغاز کردیا گیا ہے اور جلد سرسید اور گرین لائن ٹرین بھی شروع کرنے والے ہیں جبکہ پچھلے سال کے مقابلے اس سال کے 4 ماہ کے عرصے میں 4 ارب روپے زیادہ حاصل کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے سی پیک میں شامل ہے اگر آج یہ منصوبہ ہماری موجودگی میں نہیں بن سکا تو پھر کبھی بھی نہیں بن سکے گا، اس سلسلے میں چینی سرمایہ کار سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ای پیپر دی نیشن