اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ملاقات کی جس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک تھے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سکیورٹی اور داخلہ صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ کرونا سے ملک میں پیدا ہونے والی صورتحال اور اقدامات پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے لاک ڈائون کے دوران ملک میں تعینات فوج اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔ کرونا سے نمٹنے کیلئے امداد کی وفاق، صوبوں، جی بی آزادکشمیر میں تقسیم پر بھی گفتگو ہوئی۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے فنڈز کے لیے اپیل کر دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے خصوصی پیغام میں کہا ملک میں غربت بڑھ رہی ہے، اوورسیز پاکستانی پرائم منسٹر ریلیف فنڈ میں پیسے دیں۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرونا کا عذاب آیا ہے۔ 30 کروڑ آبادی والے امریکا نے 2 ہزار 200 ارب ڈالر کا ریلیف دیا ہے، جرمنی اور جاپان کی آبادی پاکستان سے آدھی ہے، لیکن انہوں نے اپنے لوگوں کو 1 ہزار ارب ڈالر کا ریلیف دیا ہے، جبکہ پاکستان نے اب تک صرف 8 ارب ڈالر ریلیف کے لیے جمع کیے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے اپیل کی کہ اوورسیز ریلیف فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں، پاکستان کو آپ کی ضرورت ہے، دل کھول کر عطیات دیں، ہم اوورسیز پاکستانیوں اور ٹائیگر فورس کی مدد سے کرونا کے خلاف جہاد میں کامیاب ہوں گے۔ دریں اثناء و زیراعظم عمران خان سے ان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی جس کے دوران ملک کی موجودہ صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر بھی موجود تھے۔ بابر اعوان نے وزیراعظم کو 5 آرڈیننس خواتین کے جائیداد، میری ٹائم، تعزیرات پاکستان، سی پیک اور نیب آرڈیننس پر بریفنگ دی۔ پانچوں آرڈیننس کا 18 اپریل سے شروع کر کے اس ماہ میں عرصہ نفاذ ختم ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے بابر اعوان کو بامعنی قانون سازی کے لئے اہم ٹاسک سونپ دیا۔ وزیراعظم نے گورنمنٹ بزنس واچ سیل تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم نے ساری وفاقی وزارتواں کو زیر التواء قانون سازی مکمل کرنے کی ہدایت کریں گے۔ واچ سیل کے تحت عوامی مفاد کے قانون سازی بلوں کو ترجیح دی جائیگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کا پارلیمنٹ پر اعتماد قائم رکھا جائیگا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار افراد کو فوری رہا کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے بیرون ملک پھنسے بیروزگار اور محنت کش افراد کو واپس لانے کیلئے فوری انتظامات کی بھی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ بیرون ملک سے لائے جانے والے افراد کیلئے قرنطینہ بنائے جائیں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز ٹیلی سکول چینل کا افتتاح کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ٹیلی سکول چینل سے دور دراز کے علاقے بھی مستفید ہوں گے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں سب سے زیادہ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ موبائل فون کی وجہ سے بڑے‘ بزرگ بھی سیکھنا چاہتے ہیں۔ ٹیلی ایجوکیشن اور ٹیلی میڈیسن سے ہم دور دراز علاقوں تک پہنچ سکتے ہیں۔