اسلام آباد (خبرنگار خصوصی‘ نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ دو ہفتوں کے اندر کرونا کی صورتحال پر قابو نہ پایا جا سکا تو عید سے قبل صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی۔ کابینہ کی کارروائی کو ڈیجیٹلائز کرنے کی منظوری دی گئی ہے جس سے سالانہ 51 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔ لاہور میں والٹن اور وحدت کالونی میں بزنس سنٹر قائم کئے جا رہے ہیں۔ سمندر پار پاکستانیوں کے لئے وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لئے متعلقہ سفارتخانوں میں مراکز قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اب بیرون ملک پاکستانیوں کو اس مقصد کے لئے پاکستان آنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کرونا ویکسین کی درآمد سے متعلق کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو اسد عمر کی جانب سے کرونا پر مکمل بریفنگ دی گئی ہے۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ کابینہ نے برآمدات میں اضافے کے لئے رجسٹریشن اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور کے علاقے والٹن میں نیا تجارتی مرکز بنانے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے جو آئندہ 18 ماہ میں قائم کر دیا جائے گا۔ والٹن منصوبہ 350ایکڑ جبکہ وحدت کالونی کا منصوبہ 270ایکڑ پر مشتمل ہوگا۔ اس منصوبے سے اربوں روپے کا معاشی عمل پیدا ہوگا۔ ایک تخمینے کے مطابق اس منصوبے سے 1300 سے 1500ارب روپے کی دولت پیدا ہوگی۔ والٹن منصوبے کا پہلا مرحلہ تقریباً اٹھارہ ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو پورٹ چارجز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ پورٹ چارجز 1994 سے نہیں بڑھائے گئے تھے۔ اس معاملے پر بھی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تفصیلی رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گی۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس اور نیشنل کمیشن آف سٹیٹس آف ویمن کی سربراہان کی تقرری کے لئے اشتہار دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای سی سی کے 31 مارچ 2021ء کو کئے گئے فیصلوں کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جینکو ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کے سربراہ کی تعیناتی کی منظوری بھی دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے گیس کنکشنوں کی تعداد تین لاکھ سے بڑھا کر چھ لاکھ کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں چیمبرز کا قیام وکلاء کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ اس حوالے سے جی ٹین میں سائلین اور وکلاء کے لئے فیسلیٹیشن سنٹر کی تعمیر کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ طلبہ کے لئے ویزہ فیسوں میں کمی بھی کر دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر لاہور، راولپنڈی، جہلم سمیت متعدد شہروں میں رینجرز تعینات کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے سی ای او اور کراچی ٹولز، ڈائز اینڈ مولڈز سنٹر کراچی کے سربراہ کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے ملک میں جاری دھرنوں اور پرتشدد واقعات کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست اپنا کام کرتی ہے، اس کو ڈکٹیشن نہیں دی جا سکتی۔ حکومت اپنا کام کر رہی ہے، امن و امان کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پیپلزپارٹی کو باپ کے طعنے دے رہے ہیں، یہ بچگانہ سیاست ہے۔ اس اتحاد کا ڈرائیور کوئی اور، انجن کسی اور کے پاس تھا۔ اب تو پیپلزپارٹی کو روٹھے محبوب کی طرح واٹس ایپ گروپ سے بھی نکال دیا گیا ہے۔ حکومت کو گھر بھیجنے کا بیانیہ مکمل طور پر دفن ہو گیا ہے۔ ہم پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں کو دعوت دے رہے ہیں، وہ اپنی اپنی انتخابی اصلاحات کا پیکج لائیں، حکومت ان کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہے۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی موجودہ سسٹم میں سٹیک ہولڈر ہے، باقی جماعتیں بھی انتخابی اصلاحات میں حکومت کا ساتھ دیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین تحریک انصاف کے اہم رہنما ہیں، وہ جب بھی کوئی دعوت کریں گے تو پارٹی رہنما اس میں ضرور شریک ہوں گے۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے وزیر اطلاعات بنائے جانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی ذمہ داری مل تو لینے دیں۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ بطور وزیر اطلاعات بریفنگ دے رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی مجھے یہ ذمہ داری مل تو لینے دیں۔ کابینہ میں رد و بدل میں ابھی کچھ دن لگیں گے۔ دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم نے ایک بار پھر فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت رمضان المبارک کے پیش نظر اشیاء ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس ہوا۔ مینیجنگ ڈائریکٹر یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ 20 کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے، چینی 68 روپے فی کلو اور گھی 170 روپے فی کلو پر ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز پر دستیاب ہے۔ چیف سیکرٹریز پنجاب اور خیبر پی کے نے آگاہ کیا کہ چینی اور آٹے کی وافر مقدار میں دستیابی اور مقرر شدہ نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر توانائی عمر ایوب خان نے بتایا کہ سحری اور افطار کے اوقات میں کوئی غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ رمضان المبارک میں اشیاء ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ غریب طبقے کو کسی مشکل کا سامنا ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان المبارک میں ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قانونی کارروائی کو جاری رکھا جائے۔