گراں فروشی جاری‘ سبزیاں‘ پھل مقررہ نرخوں سے 80 فیصد زائد  قیمت پر فروخت

لاہور (کامرس رپورٹر) حکومتی ادارے رمضان کے دوسرے عشرے میں بھی گراں فروشی پر قابو پانے میں ناکام رہے اور صوبائی دارالحکومت کے کسی بھی علاقے میں سرکاری ریٹ لسٹ پر عمل درآمد نہیں کرایا جا سکا۔ اور وہ مقررہ نرخوں سے 80 فیصد تک زائد قیمت پر فروخت ہوتی رہیں۔ صارفین نے رابطہ کر کے  بتایا کہ سبزیوں میں ایک کلو آلو کچا چھلکا درجہ اول کی زیادہ سے زیادہ قیمت24 روپے تھی لیکن دکانداروں نے 33 روپے تک فروخت کئے۔ پیاز درجہ اول 47روپے کی بجائے 55روپے، ٹماٹر 140 روپے کی بجائے 200 روپے، لہسن دیسی 150روپے کی بجائے 180روپے، لہسن چائنہ 350 روپے کی بجائے 430روپے، ادرک چائنہ195 روپے کی بجائے 250روپے روپے،کچنار124 روپے کی بجائے 150روپے، کھیرا فارمی 30روپے کی بجائے42روپے، بینگن 52 روپے کی بجائے 65روپے، بند گو بھی67روپے کی بجائے90روپے، شملہ مرچ 88روپے کی بجائے110روپے، بھنڈی 140روپے کی بجائے 200روپے، سبز مرچ اول 104روپے کی بجائے 125روپے، لیموں دیسی 410روپے کی بجائے 650روپے لیموں چائنہ195روپے کی بجائے 300روپے، گاجر چائنہ 42روپے کی بجائے 50روپے، کریلا 78روپے کی بجائے 90روپے تک فروخت کئے گئے۔ پھلوں میں سیب ایک کلو سیب کالا کولو پہاڑی اول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 250 روپے مقرر تھی لیکن دکانداروں نے 360روپے تک فروخت کئے۔ سیب سفید اول کی فی کلو قیمت 135روپے تھی لیکن 200 روپے تک فروخت کیا گیا۔ ایک درجن کیلا درجہ اول 140روپے کی بجائے 220روپے،کیلا دوئم درجن 88 روپے کی بجائے 125روپے، مسمی  درجن اول 195روپے کی بجائے 270روپے، کینو اول درجن 250روپے کی بجائے 350روپے، امرود 85روپے کی بجائے 150 روپے، سٹرابری اول 180روپے کی بجائے 250روپے، کھجور ایرانی275روپے کی بجائے 350روپے، کجھور اصیل 210روپے کی بجائے 250روپے، خربوزہ اول 105روپے کی بجائے 130 روپے اور ایک کلو تربوز 68 روپے کی بجائے 80روپے اور ایک کلو لوکاٹ 175روپے کی بجائے 250روپے تک فروخت کیا گئی۔
پھل‘ سبزیاں/ مہنگے

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...