اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ضیاء گیا، مشرف گیا، عمران گیا، جئے بھٹو، ہم نے پاکستان کے عوام سے کیا گیا اپنا وعدہ نبھا دیا، عوامی مارچ نے حکومت سے آزادی کے حوالے سے تاریخی کردار ادا کیا، ان شاء اللہ عید کے بعد جن کارکنوں نے اس سب کو ممکن بنایا، ان کی ستائش کیلئے تقریب ہوگی۔ منظور پشتین اور علی وزیر سے ایک خوشگوار ملاقات ہوئی۔ سب کیلئے مکالمہ، جمہوریت اور ترقی پاکستان کے مسائل کے واحد حل ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے سی این این کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ پی پی پی نے ایک مخلوط حکومت کے ساتھ مل کر خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانے کے لیے کام کیا۔ اس نے ہماری کوششوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی جو آئینی بغاوت کے مترادف ہے لیکن سپریم کورٹ نے ان کے خلاف فیصلہ دیا۔ بالآخر، پارلیمنٹ نے انہیں عہدے سے ہٹانے کے لیے جمہوری عمل اختیار کیا۔ ہمیں پاکستان کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔ قوم کے بہتر مفاد میں پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی میں اس پر عمل کروں گا۔ اس وقت عمران خان کو شکست دینے والے اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کو جمہوریت کی بحالی، انتخابی اصلاحات کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے اور معاشی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہم مکمل طور پر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں لیکن ان کے انعقاد کے لیے انتخابی اصلاحات کی بات کرتے وقت ہمیں قانون سازی کرنی چاہیے۔ عمران خان 2018ء میں دھاندلی زدہ انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آئے۔ ان انتخابات کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی۔ ان کے نتیجے میں تین سالہ طویل آمرانہ حکومت ہوئی۔ انہیں بے دخل کرنے کے لیے امریکا کی قیادت میں بین الاقوامی سازش کا ایک بڑا جھوٹ سامنے لایا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ پاکستان کی تاریخ کے پہلے وزیر اعظم ہیں جنہیں آئینی، جمہوری طریقے سے بے دخل کیا گیا ہے۔ یہ پاکستان کی جمہوریت کی بہت بڑی فتح ہے۔