اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) برطانیہ میں افراط زر کی شرح میں تیزی سے اضافہ کا سلسلہ جاری ہے، مارچ کے دوران یہ شرح سالانہ بنیاد پر تین دہائیوں کی بلند ترین سطح 7 فیصد پر پہنچ گئی، جس کی وجہ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔فرانسیسی خبررساں ادارے نے برطانوی ادارہ برائے شماریات کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا کہ ملک میں افراط زر کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جس میں عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کا اہم کردار ہے،فروری کے دوران ملک میں افراط زر کی شرح 6.2 فیصد رہی جو مارچ میں بڑھ کر 7 فیصد پر آگئی، جس سے ضروریات زندگی کی لاگت میں تیزی سے اضافہ پہلے سے موجود معاشی بحران میں تیزی لارہا ہے۔ماہر معاشیات گرانٹ فزنر نے کہا کہ مارچ میں افراط زر کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا بالخصوص پٹرول کی قیمتیں نسبتاً زیادہ تیزی سے بڑھیں۔برطانیہ میں وبائی مرض کرونا وائرس کے لاک ڈائون کے بعد سے اب تک ریستورانوں کے کھانوں اور ہوٹل کے کمروں کی قیمتوں میں بھی گزشتہ ماہ تیزی سے اضافہ ہوا۔