سید اسد حسین شاہ دور حاضر کی عہد ساز شخصیت


 سید اسد حسین شاہ کے والد گرامی سید الطاف حسین شاہ 1909ء میں 17سال کی عمر میں خانپور ضلع رحیم یارخان کے تپتے ریگستانوں میں اپنے خاندانوں کی عطا کردہ اراضی بمقام موضع مونی تھل و موضع غریب شاہ آبادکاری کیلئے آئے اور زمینوں کی آبادکاری شروع کی۔ 1917ء میں والئی ریاست بہاولپور میں اعزازی مجسٹریٹ درجہ اول مقرر ہوئے ، غریب پروری اور انسان دوستی کے جذبے کی وجہ سے غریب عوام کے دلوں میں گھر کر گئے ۔ امیر بہاولپور نے انھیں بہت سے اعزازات سے نوازا آخری عمر میں بلدیہ خانپور کے نائب صدر بھی رہے انکی وفات کے بعد انکے بیٹے سید اسدحسین شاہ جو اس وقت لاہور میں وکالت کر رہے تھے۔ نے خانپور آکر اپنے والد کے فلاحی کاموں کو بدستور جاری رکھا اور ان میں اضافہ بھی کیا ، شاھی روڈ پر واقع تقریباً10 ایکڑ اراضی پر اپنے والد کے نام سے منسوب ایک آئی ہسپتال کی بنیاد رکھی اور ٹرسٹ کے زیر انتظام فری ٹریٹمنٹ شروع کردیا ، بعد ازاں اس ادارے کو بمعہ اراضیاور انسٹرومنٹس صوبائی گورنمنٹ کے حوالے کردیا جہاں اس وقت آنکھوں کے فری آپریشن، ناک ،کان ،گلے ، گائنی کے ڈاکٹرز موجود ہیں اور خانپور کے غریب عوام کی خدمت جاری ہے۔ 
 اس کے علاوہ ٹی بی کے مریضوں کیلئے مری کی پر فضا اور مہنگے علاقے میں ٹی بی سینی ٹوریم بنایا جہاں ٹی بی کے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے ۔ خانپور میں غریب لوگوں کو تعلیم کی فراہمی کیلئے انجمن ترقی تعلیم کی بنیاد رکھی اور دیگر رفقاء کے ساتھ ملکر ترقی تعلیم پرائمری سکول شاھی روڈ، ترقی تعلیم سیکنڈری سکول ماڈل ٹاؤن بی اور ترقی تعلیم انٹرمیڈیٹ بوائز کالج ماڈل ٹاؤن اے کیلئے اراضی حاصل کی، بلڈنگز بنائی اور سٹاف مہیا کیا جب بھٹو دور میں نیشنلائزیشن کی پالیسی آئی تو ملکی مفاد میں ان اداروں کو حکومت کے حوالے کر دیا گیا ۔ جناب حمید نظامی اور مجید نظامی صاحب سے لازوال دوستی تھی۔ علاقہ کے غریب بچوں کو اعلی تعلیم کیلئے وظائف انکی کاوش کی بدولت ہی ملنا شروع ہوئے ان میں سے کئی آج خانپور میں اعلی عہدوں پر فائز بھی ہیں ، انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی اس کا تذکرہ تک نہ کیا یہ راز انکی وفات پر کھلا ۔ 
آج وہ ہم میں موجود نہیں ہیں مگر انکی خدمات کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں ۔ ہمیشہ سچے کھرے لوگوں سے ان کی دوستی رہی اب ان کے نواسے سید عزیر رضا شاہ نے خانپور آکر ان کے سلسلے کو دوبارہ وہیں سے شروع کرنے کی کوشش شروع کی ہے ۔خانپور کی عوام انکیلئے دعا گو ہے کہ اللہ پاک انہیں استقامت عطا فرمائے ۔ اللہ پاک انہیں غریقِ رحمت فرمائے ۔ آمین 

ای پیپر دی نیشن