لاہور(خبرنگار)لاہور ہائیکورٹ نے سپیڈو بسیں لاہور سے مانگا منڈی روٹ پر نہ چلانے کیخلاف ایم ڈی پنجاب ماس ٹرازٹ اتھارٹی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر ایم ڈی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو 15 مئی کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی نے شہری شیخ لطیف شاہد کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار کی طرف سے ایڈووکیٹ احمد عبداللہ ڈوگر پیش ہوئے درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے درخواست پر منیجنگ ڈائریکٹر کو 30 دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا لیکن عمل نہ ہو سکا ۔پنجاب ماس ٹرازٹ اتھارٹی کے قانون 2015 میں لکھا ہے کہ بسیں ضلع لاہور کی حدود میں چلائیں جائیں گی، مانگا منڈی روٹ پر سرکاری پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مانگا منڈی شہر گذشتہ کئی برسوں سے سرکاری پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کا شکار ہے طالبات کیلئے اپنے گھروں سے تعلیمی اداروں تک کا محفوظ سفر مشکل ہو چکا ہے۔ طلباء و طالبات اتنی مالی سکت رکھتے کہ پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کا مہنگا اورغیر محفوظ سفر کر سکیں۔ ٹرانسپورٹ کا محفوظ، آرام دہ اور با عزت نظام ایک فلاحی معاشرے کی علامت ہے۔ جدیدپبلک ٹرانسپورٹ ملکی پہچان اور عوام کا حکومتی سہولیات پر یکساں حق ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ عوامی سہولت کے پیش نظر سپیڈوبسیں مانگا منڈی روٹ پر چلانے کا حکم دے۔ عدالت ایم ڈی پنجاب ماس ٹرازٹ اتھارٹی کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔