اسلام آباد+ گوجرانوالہ+ نوشہرہ ورکاں+ وزیرآباد+ منڈی بہاؤالدین+ لاہور( اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے میں قومی شاہراہ 40 پر بس مسافروں کے اغواء کے بعد قتل کے اندوہناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے اس لرزہ خیز واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔ وزیراعظم نے مقتولین کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ وزیراعظم نے مقتولین کے لئے فاتحہ خوانی اور ان کی بلندی درجات کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ رنج کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں،کہا کہ دہشتگردی کی اس واقعے کے مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ دہشتگردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ وزیراعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ۔ دریں اثنا وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے بونیر میں دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ دہشتگردی کی عفریت کے ملک سے خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے بونیر میں دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر ان کی پذیرائی کی اور کہا کہ بونیر میں پاک فوج کے بہادر جوانوں نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت سے ملک دشمنوں کو جہنم واصل کیا، مجھ سمیت پوری قوم وطن کے بہادر جوانوں کی جرات پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے آپریشن کے دوران حوالدار مدثر محمود اور لانس نائیک حسیب جاوید کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے شہداء کیلئے مغفرت اور سوگواران کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وطن کی مٹی کے لئے بیٹوں کی لازوال قربانیاں پوری قوم کیلئے فخر کا باعث ہیں۔ پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ دہشتگردی کی عفریت کے ملک سے خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں نوشکی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق 9 افراد کی میتیں کوئٹہ پہنچا دی گئیں۔ تمام افراد کی میتیں ایمبولینس کے ذریعے کوئٹہ پہنچا دی گئی ہیں، جاں بحق افراد کی میتیں سول ہسپتال کے مردہ خانے میں رکھی گئی ہیں۔ ضروری کارروائی کے بعد میتیں کوئٹہ سے پنجاب کے لئے روانہ کی جائیں گی۔ جاں بحق افراد کا تعلق منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ اور وزیرآباد سے ہے۔ گزشتہ شب کوئٹہ سے تفتان جانے والی بس سے 9 مسافروں کو اتار کر اغوا اور قتل کر دیا گیا تھا۔ گولیاں لگی لاشیں قریبی پہاڑی کے قریب پل کے نیچے سے ملی تھیں۔ ڈپٹی کمشنر نوشکی کے مطابق قومی شاہراہ پر فائرنگ کا ایک اور واقعہ بھی پیش آیا تھا۔ مسلح افراد نے نہ رکنے پر گاڑی کو نشانہ بنایا تھا۔ ڈرائیور سمیت دو افراد جاں بحق اور تین افراد زخمی ہو گئے تھے۔ نوشکی میں مسلح افرادکی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالوں میں تین افراد کا تعلق گوجرانوالہ سے نکلا، مقتولین کے گھروں میں کہرام برپا ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ رات نوشکی میں مسلح افراد نے بس سوار مزدوروں کو اغواء کرنے کے بعد فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا، اس افسوسناک واقعہ میں تین افرادکا تعلق گوجرانوالہ کے مختلف علاقوں سے ہے ۔ نواحی علاقہ نور پور کا رہائشی رانا شاہ زیب چار روز قبل روز گار کے سلسلہ میں گھر سے نکلا ، مقتول کے ساتھ اسکا کزن بھی شامل تھا ، نوجوان روزگار کے سلسلہ میں یورپ جانا چاہتے تھے۔ اسی طرح گکھڑ کے علاقہ جوڑا چوڑا کا واسق نامی نوجوان بھی مسلح افراد کی گولیوں کا نشانہ بنا ہے جبکہ تیسرا شخص نواب چوک کا رہائشی جاوید شہزاد بیان کیا گیا ہے جو پانچ بچوں کا باپ تھا ، ایران زیارت کیلئے تین روز قبل گیا تھا۔ جاوید کے بھائی کا کہنا ہے کہ کل تک اسکے ساتھ فون پر رابطہ تھا مگر اب رابطہ نہیں ہو رہا، ٹی وی پر جو شناختی کارڈ دیکھا ہے وہ جاوید کا ہی ہے۔ تاحال اس کے بارے میں کوئی اطلاعات نہیں۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نوشکی میں اغواء کے بعد بس مسافروں کے قتل کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ قائد اعظم کے پاکستان میں ایسے افسوسناک واقعہ کی کوئی گنجائش نہیں۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایک قوم ہیں اور ایک رہیں گے۔ مریم نواز نے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوشکی میں نہتے لوگوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان وزیراعلیٰ نے کہا کہ مراد علی شاہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد پاکستان کے امن اور اس کی خوشحالی کے دشمن ہیں ایسے ناسور عناصر کو ملک میں پنپنے نہیں دیا جائے گا نفرت کی فضا قائم کرنے والوں کے لئے اس ملک میں کوئی جگہ نہیں۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے بھی نوشکی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ دریںاثنا وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے بھی نوشکی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ نوشکی میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بے گناہ مسافروں کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کو معاف نہیں کریں گے اور ان کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل ہے۔ نہتے اور معصوم افراد پر بزدلانہ حملوں میں ملوث دہشتگردوں کا ہر جگہ پر پیچھا کریں گے۔ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا مقصد بلوچستان کے امن کو تباہ کرنا ہے۔ علاوہ ازیں سابق نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں دہشتگرد تنظیم بی ایل اے ملوث ہے۔ نوشکی کے قریب قومی شاہراہ این 40 پر مسافر بس کو روکا اور مسافروں کا قیمتی سامان لوٹنے کے بعد 9 نہتے مزدوروں کو شہید کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں نوشکی بلوچستان مسافر بس فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے چھ نوجوانوں کا تعلق منڈی بہائوالدین کے نواحی گائوں چک فتح شاہ سے ہے۔ جاں بحق نوجوان ایک ہی گاؤں چک فتح شاہ کے رہائشی اور آپس میں گہرے دوست بتائے جاتے ہیں۔ اہل خانہ نے میڈیا سے کہا کہ مقتولین عید سے تین روز قبل ایران جانے کے لئے روانہ ہوئے تھے اور کل تک ان کا بچوں سے رابطہ تھا لیکن اچانک رات 12 بجے کے بعد ان کا رابطہ بچوں سے منقطع ہو گیا تھا اور آج صبح انہیں میڈیا کی خبروں سے یہ المناک خبر ان کو ملی ہے کہ ان کے نوجوان دہشتگردی کا نشانہ بن گئے ہیں، متاثرین کے لواحقین نے حکومت پاکستان سے ان کے پیاروں کی میتیں جلد گھر بھجوانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اہل خانہ کے مطابق جاں بحق افراد میں ماموں بھانجا بھی شامل ہیں۔ گاؤں کی فضاء مکمل طور پر سوگوار ہے اور ہر آنکھ اس واقعہ پر اشکبار ہے۔ والدین نے دہشت گردوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، جاں بحق افراد میں ساجد عمران ولد محمد عارف، مزمل حسین ولد محمد علی، مظہر اقبال ولد محمد اشرف، محمد ابوبکر ولد محمد اسلم، محمد قاسم ولد محمد اعظم ، تنزیل ولد جاوید ناصر شامل ہیں۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے نوشکی میں مسافروں کے بے رحمانہ قتل کی سخت مذمت کی اور دہشت گردوں کے ہاتھوں مسافروں کے بہیمانہ قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ایوانِ صدر پریس ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے قوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔ پوری قوم دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو مسترد کرتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ سکیورٹی فورسز پوری قوم کی مدد سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ صدر مملکت نے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا اور جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت کی۔ صدر مملکت نے سوگواران کیلئے صبر جمیل کی بھی دعا کی۔ سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے نوشکی میں مزدوروں اور مسافروں کے سفاکانہ قتل کے سانحے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے آج بروز اتوار ملک بھر میں یوم ترحیم منانے کا اعلان کیا ہے۔ ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع سے جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے اہل وطن سے اپیل کی کہ یوم ترحیم کے موقع پر شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعائیں، دہشت گردی کی مذمت اور افواج پاکستان کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا جائے۔ آغا مقدسی نے باور کرایا کہ سانحہ نوشکی سمیت ملک میں ہونے والی دہشت گردی میں ازلی دشمن بھارت ملوث ہے۔
نوشکی واقعہ: صدر، وزیراعظم، چاروں وزرائے اعلیٰ ہم آواز، شدید مذمت
Apr 14, 2024