آسمانی بجلی گرنے سے پنجاب 17، بلوچستان ، مزید 4 افراد جاں بحق، خیبر پی کے، پانی گھروں میں داخل

پشاور، بہاولپور، ہارون آباد، لاہور، اسلام آباد (بیورو رپورٹ + نامہ نگاران + این این آئی + آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ+اپنے سٹاف رپورٹر سے) اسلام آباد، صوبہ خیبرپی کے اور پنجاب سمیت ملک کے مختلف شہروں میں رات گئے تیز ہوائوں کے ساتھ موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میں رات گئے تیز ہوائوں کے ساتھ بارش ہوئی۔ خیبر پی کے میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران نشیبی علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک پشاور میں 9ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ بارش سے ندی نالوں کا پانی سڑکوں اور گلیوں میں بہنے لگا جس سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ اور ٹریفک متاثر ہوئی ہے۔ پشاور میں نشیبی علاقوں کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں اور شہری مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 17 افراد جاں بحق ہو گئے۔ رحیم یار خان کی بستی کلواڑ میں آسمانی بجلی گرنے سے دو بچے جاں بحق ہوئے جبکہ ٹھل حسن میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔ ریسکیو ذرائع کا بتانا ہے کہ رحیم یار خان کی بستی کھوکھراں فیروزہ میں بھی آسمانی بجلی گرنے سے میاں بیوی جاں بحق ہوئے۔ ادھر بہاولپور کے علاقے خیرپور ڈاھا کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے خاتون جاں بحق ہوئی جبکہ علاقہ چک 113 میں 8 سال کا بچہ آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہوا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق لودھراں کے علاقے دھنوٹ میںبھی آسمانی بجلی گرنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوئی۔ فقیراں والی بہاولنگر کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے ایک خاندان کے 3 افراد جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہو گئے۔ آسمانی بجلی موٹر سائیکل سوار خاندان پر گری۔ جاں بحق افراد میں باپ اور دو بیٹے شامل ہیں جبکہ ماں بیٹا زخمی ہوئے ہیں۔ بلوچستان میں آسمانی بجلی گرنے سے مزید 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ تعداد 8 ہو گئی۔ 6 زخمی ہوئے ہیں۔ پنجاب‘ بلوچستان میں آسمانی بجلی گرنے سے اموات 25 ہو گئیں۔ ضلع پشین کے علاقہ حیدر آباد میں ہنگامی صورتحال ہے۔ 15 کچے مکانات کو نقصان پہنچا۔ پشاور سمیت خیبر پی کے بھر میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا، واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور کا عملہ چھٹیاں منسوخ ہونے کے باوجود غیر حاضر ہے جس کی وجہ سے بیشتر علاقوں میں بارش کے باعث نالیاں اُبل پڑیں اور گندا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ دوسری جانب سوات میں لینڈ سیلائیڈنگ سے بحرین کالام روڈ بند ہوگیا جس سے سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے سردار علی امین گنڈاپور نے روڈ بندش کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ اور ڈی سی سوات کو سڑک کھولنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کر دی۔ خیبر پی کے میں بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجہ میں ایک شخص جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے جبکہ 5 گھروں کو نقصان پہنچا، چترال میں برساتی نالوں میں طغیانی کے باعث سڑکیں بند ہوگئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب سے شروع ہونے والی بارش کے باعث ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہوئے، اس دوران 1 گھر کو مکمل جبکہ 4 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، جانی و مالی نقصان چترال لوئر میں رونما ہوا، اس کے علاوہ ضلع چترال میں بارش کے باعث ٹریفک کے لئے کئی سڑکیں بند ہوگئیں۔ تربت میں بارش کے بعد سیلابی ریلے میں متعدد بچوں‘ 4 خواتین سمیت 10 افراد پھنس گئے۔ پاک فوج کا سوات کے علاقے بحرین میں شدید بارشوں کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ پاک فوج نے انتظامیہ اور این ایچ اے کے ساتھ مل کر متاثرہ سڑکوں کو صاف کر کے ٹریفک بحال کر دی۔ سیاحوں کی بڑی تعداد کی موجودگی کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حالیہ شدید بارشوں کی پیشگوئی کے پیش نظر تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کے ایم سی، تمام ٹاؤنز اور واٹر بورڈ اپنے اپنے علاقے میں انتظامات مکمل کریں، تمام سوک ایجنسیز برساتی نالوں اور ڈرینیج سسٹم کو صاف رکھیں۔ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس عوام کا خیال رکھیں اور مشکل گھڑی میں ان کی مدد کریں۔ ہارون آباد میں مبارک آباد کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے تین افراد جاں بحق دو شدید زخمی ہو گئے۔ ہسپتال منتقل کر دیا۔ موٹر سائیکل سوار فیملی سڑک پر جا رہی تھی کہ اچانک آسمانی بجلی گر گئی۔ آسمانی بجلی گرنے سے ناصر اور اس کے دو معصوم بیٹے منیب اور عابد جاں بحق ہو گئے جبکہ ناصر کی بیوی ساجدہ اور ایک بیٹا احمد شدید زخمی ہو گئے۔ آسمانی بجلی کا شکار ہونے والی فیملی نواحی گاؤں 102 سکس آر کے رہائشی ہیں۔ واڑی دیربالا کے علاقے بڈالئی میں مکان پر لینڈ سلائیڈنگ گرنے سے پانچ افراد ملبے تلے دب گئے۔ پولیس کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے دو بچیاں جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہو گئے۔ نعشوں کو نکال لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مختلف شہروں میں آسمانی بجلی گرنے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔ رحیم یار خان میں آسمانی بجلی سے 7، بہاولنگر، بہاولپور اور لودھراں میں 3,3 اور مظفرگڑھ میں ایک شخص جاں بحق، چمن میں بجلی کی سپلائی تیسرے روز بھی معطل رہی۔ ژالہ باری سے سیب، چیری، بادام اور خوبانی کے باغات کو نقصان پہنچا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے آسمانی بجلی گرنے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلی نے ریسکیو 1122 اور پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو متاثرین کی بحالی تک فیلڈ میں رہنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ نقصانات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آسمانی بجلی گرنے سے زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے دعا کی کہ اللہ تعالی شہریوں کو ناگہانی آفات سے محفوظ رکھے۔ حکومت پنجاب متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...