کاکول ملٹری اکیڈمی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل اشفاق پرویز کیانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اوردنیا کی کوئی طاقت اسلام کو پاکستان سے نہیں نکال سکتی تاہم بندوق کے زور پر اپنی رائے منوانا دہشت گردی ہے اور ہم اس کے خلاف جنگ کے لئے تیار ہیں جس میں کامیابی صرف عوامی تعاون سے ہی ممکن ہے, اپنے خطاب میں آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف قوم اور فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ضروری قوانین کا نفاذ ضروری ہے۔جنرل اشفاق پرویز کیانی کا کہنا تھا کہ کسی بھی فوج کے لئے سب سے مشکل کام اپنے عوام کے خلاف لڑنا ہوتا ہے لیکن یہ صرف آخری حربے کے طور پر ہی کیا جاتا ہے، ہمارا مقصد شدت پسندی کے متاثرہ علاقوں میں امن قائم کرنا ہے۔ چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ انہیں عوامی مشکلات کا احساس ہے جبکہ وہ ملک کی اقتصادی صورتحال،بدعنوانی اور کرپشن کے باعث بڑھنے والےمسائل سے بھی بخوبی آگاہ ہیں تاہم سب سے بڑا چیلنج ملکی بقاء اور سالمیت کا تحفظ ہے۔ماضی کی غلطیوں کے ہم سب ذمہ دار ہیں لیکن گزرے وقت کا ماتم کرنے سے کوئی قوم ترقی نہیں کرتی، ہمیں ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے اور دنیا پر ثابت کرنا ہے کہ ہم ایک خود دار اور باوقار قوم ہیں, انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے اور انہیں نبھاہنے کا عہد کریں، ہمیں یہ سوچنا ہے کہ ہم پاکستان کے لئے کیا کرسکتے ہیں ناکہ یہ کہ یہ ملک ہمارے لئے کیا کرسکتا ہے،پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، اگر پاکستان نہیں تو ہم سب کچھ بھی نہیں۔