دھاندلی الزامات‘ عدالتی کمشن کی قانونی حیثیت پر نئی بحث چھڑ گئی

اسلام آباد(راجہ عابدپرویز/خبرنگار) حکومت کی طرف سے  عمران  کے  انتخابات میں دھاندلی کے الزامات  پرسپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل جوڈیشل کمشن کی تشکیل کی قانونی حیثیت کے بارے میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے، الیکشن کمشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نوائے وقت سے گفتگو میںکہا کہ آرٹیکل 225کے تحت الیکشن کمشن ایک آئینی اور خود مختار ادارہ ہے اور اس سے متعلقہ تمام کام قانون کے دائرہ میں رہ کرہی انجام دیے جاسکتے ہیں،  آئین کے مطابق الیکشن کمشن الیکشن کرائے گا، انتخابی عمل کے بعد اگر کسی کو دھاندلی سمیت دیگر کوئی شکائت ہو تو وہ الیکشن ٹریبونل میں درخواست دے گا، الیکشن ٹریبونل فریقین کو سن کر کسی بھی امیدوارکی ناکامی یا کامیابی حتیٰ کہ مذکورہ حلقے میں نئے سرے سے الیکشن کرانے کا بھی حکم دینے کا مجاز ہے، اگر کسی امیدوار کو الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر اعتراض ہوتو وہ سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمشن یا کوئی بھی دوسرا ادارہ فریقین کی منشا پر دھاندلی یا دیگر بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرکے اپنی رائے سے الیکشن کمشن یا الیکشن ٹریبونل کو آگاہ توکرسکتا مگر وہ اپنا کوئی فیصلہ سنانے کا مجاز نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے جوڈیشل کمشن کو بھی خصوصی اختیار کیلئے قانونی سازی ناگزیر ہو گی۔

ای پیپر دی نیشن