اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تحریک انصاف کے وائٹ پیپر کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حد کو عبور نہ کیا جائے یہ کسی کے لئے اچھا نہیں ہے، ایشوز کی بات کی جائے۔ نان ایشوز کو نہ اچھالا جائے، وائٹ پیپر میں دئیے اعداد و شمار کو چیلنج کرتا ہوں۔ عمران خان صرف پتلی ہے تماشا کوئی اور کر رہا ہے، وہ ایتھلیٹ ہیں سپورٹس مین نہیں، ٹیکنو کریٹس کی حکومت کا مطالبہ غیر آئینی ہے، دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کے ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمشن کا مطالبہ عمران خان نے خود کیا تھا، پاکستان کے دشمن 2015ء میں پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں۔ سٹاک مارکیٹ قادری کے بیانات کی وجہ سے 1300پوائنٹس نیچے گری۔ تحریک انصاف کا معیشت کے بارے میں وائٹ پیپر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے، جس میں جی ڈی پی گروتھ، مہنگائی، بجٹ خسارہ، کرنٹ اکائونٹس خسارہ، توانائی کے منصوبوں، تھری جی اور فور جی لائسنس کی فراہمی، وزیر اعظم یوتھ لون سکیم کے بارے میں غلط اعداد و شمار پیش کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی، یورو بانڈ موجودہ حکومت کی بڑی کامیابی ہے، تمام عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے اقتصادی اشاریوں سے مطمئن ہیں، ساری توجہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے پر ہے۔ جب تک میں سیاست میں ہوں میرے بچے پاکستان میں کاروبار نہیں کریں گے۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں کا انجام بہت برا ہوا، پوری قوم ضرب عضب پر متحد ہے۔ عمران خان انا کو چھوڑ کر عقل سے کام لیں،کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے پاکستان کو نقصان پہنچے۔ مریم نواز پر تنقید کرنے والے اپنی حدود میں رہیں ہم نے ان کے بچوں کا نام لیا تو لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔ ایک سال میں حکومت نے معاشی میدانوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ حکومت نے نوجوانوں کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی۔ صنعت و تجارت اور معیشت کے فروغ کے لئے اقدامات کئے۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں جن کی قوم مزاحمت کریگی۔ اس موقع پر نجکاری کمشن کے چیئرمین زبیر عمر نے کہا ہے کہ35 پنکچروں کی بات کو تحریک انصاف نے بڑا اچھالا، ان حلقوں میں سے مسلم لیگ (ن) نے صرف 12 حلقوں میں کامیابی حاصل کی جبکہ ان میں بھی تحریک انصاف صرف 6 حلقوں میں دوسرے نمبر پر آئی، فافن کے مطابق 272 میں سے 264سیٹوں پر پولنگ سٹیشنز اور ریٹرننگ افسروں کے نتائج میں فرق نہیں، عمران خان کسی کی بات سننے کو تیار ہی نہیں تھے۔ انتخابات سے پہلے کسی ادارے نے تحریک انصاف کی واضح کامیابی کی پیش گوئی نہیں کی تھی، جہانگیر ترین کے حلقے میں مسلم لیگ (ن) کا امیدوار کامیاب نہیں ہوا تھا، عمران خان وہاں بھی دھاندلی کا کہہ رہے ہیں حالانکہ ان کے حلقے میں آزاد امیدوار کامیاب ہوا تھا اور مسلم لیگ (ن) تیسرے نمبر پر رہی۔ تسنیم نورانی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف داخلی محرکات کی وجہ سے انتخابات میں ناکام ہوئی، عمران خان اس حقیقت کو سامنے نہیں رکھتے۔ تحریک انصاف نے صوبائی اسمبلیوں کی صرف تین حلقوں میں مبینہ دھاندلی کی شکایات کیں، خان صاحب کے اپنے حلقے این اے ون میں 55بے قاعدگیاں سامنے آئیں جبکہ خواجہ آصف کے حلقے این اے 110 میں ایک بھی بے قاعدگی سامنے نہیں آئی۔
عمران صرف پتلی ہے تماشا کوئی اور کر رہا ہے، وائٹ پیپر جھوٹ کا پلندہ، حد عبور کرنا کسی کے لئے اچھا نہیں: اسحاق ڈار
Aug 14, 2014