اسلام آباد + لاہور (ثناء نیوز+آئی این پی+ خصوصی رپورٹر) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کر لیا ہے کہ کسی صورت ملک میں جمہوریت کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیا جائفگا اور آئین کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ ہوگا نہ کسی کو ملک میں افراتفری و انتشار پھیلانے کی اجازت دی جائے گی، حکمران جماعت نے عزم کیا ہے کہ کسی قیمت پر جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دی جائے گی، سب کو ملک کے آئین کے مطابق راستہ اختیار کرنا ہو گا۔ یہ اعلان اور مطالبہ بدھ کو اسلام آباد میں وزیراعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں پارٹی کے غیرمعمولی مشاورتی اجلاس میں کیا گیا ہے، ملک میں سیاسی استحکام اور کشیدگی میں کمی کیلئے ممکنہ حکومتی اقدامات پر مشاورت کی گئی، وزراء نے سیاسی رابطوں کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا ہے۔ اجلاس میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام و دفاع کیلئے سیاسی جمہوری قوتوں سے رابطے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریگی جس سے کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہو۔ پرامن سیاسی سرگرمیوں میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی جائیگی۔ دریں اثناء وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس کسی قسم کی سیاسی مداخلت سے بالاتر ہے، قانون کے محافظوں کے خلاف تشدد کے بیانات دینا غیر مناسب اور غیرقانونی ہے، طاہر القادری کہتے ہیں کہ پولیس والا روکے تو اس کا ہاتھ توڑ دو، پاکستان کو عراق یا لیبیا بننے کی اجازت نہیں دیں گے۔ بدھ کو یہاں پولیس لائنز میں پولیس دربار سے خطاب کر رہے تھے۔ دریں اثناء صوبائی وزیر قانون رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ عمران خان نے ٹیکنو کریٹ حکومت کے قیام کا مطالبہ کر کے اپنے اصل ایجنڈے کا بھانڈہ پھوڑ دیا۔ یہ مطالبہ تحریک انصاف میں موجود سیاستدانوں سمیت پاکستان کے تمام سیاسی رہنمائوں کے منہ پر طمانچہ رسید کرنے کے مترادف ہے جنہوں نے جمہوریت کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ رانا مشہود نے کہا کہ عمران خان پہلے سیاستدان ہیں جس نے عوام کے نمائندہ سیاستدانوں کے حق حکومت سے د ستبرداری کا اعلان کیا ہے۔ منتخب وزیر اعظم سے استعفیٰ لے کر ٹیکنو کریٹ حکومت قائم کرنے کی یہ خواہش آئین سے کھلی روگردانی اور جمہوریت سے غداری کے زمرے میں آتی ہے۔ قوم اپنے منتخب نمائندوں پر عدم اعتماد کرنے والے عمران خان پر عدم اعتماد کردے گی۔ عمران خان اپنے اس ایجنڈے سے عمر بھر جان نہیں چھڑا سکیں گے اور عوام انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ عمران خان کو اپنا ـ"بچپن" چھوڑنا ہوگا۔ وہ پاکستان کے کسی بھی آئینی ادارے سے مطمئن نہیں ہیں۔ پاکستانی قوم ایسے غیر پختہ شخص کو کبھی ووٹ دے کر اقتدار تک نہیں پہنچائے گی۔ وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ انشاء اللہ "کسی اور قوم" کو پاکستان لانے کی نوبت عوام کبھی آنے نہیں دیں گے۔انہوںنے کہا کہ عمران خان چار حلقے کھولنے کے مطالبے سے شروع ہو کر پورے الیکشن کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگانے تک آ پہنچے ہیں۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پورے الیکشن میں مبینہ بے ضابطگیوں کا تفصیلی جائزہ لینے کا کام سپریم کورٹ کے تین ججزکے حوالے کرنے کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے تو عمران خان ایک ضدی بچے کی طرح" میں نہ مانوں" کی گردان کئے جا رہے ہیں۔ رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ عمران جو کچھ کر رہے ہیں، اس کے باعث آنے والے دنوں میں ان کے پاس اتنے حامی بھی باقی نہیں رہیں گے۔ پورے پنجاب کی ضلعی اور تحصیل بار ایسوسی ایشنز نے لانگ مارچ کو رد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان تنہا ہو چکے ہیں اور اس فرد واحد سے بندے پورے نہیں ہو رہے تھے چنانچہ اس نے ایک نام نہاد مولوی سے مل کر پاکستان تحریک انصاف کو عوامی تحریک کی بی ٹیم بنا کر رکھ دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ تحریک انصاف پاکستان کے جمہوری عمل میں شریک سیاسی قوت ہے۔ ہم انہیں راستہ دیں گے لیکن پہلے انہیں حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ بیٹھ کر لانگ مارچ کے راستے کا انتخاب اور سکیورٹی اقدامات طے کرنا ہوں گے۔ حکومت اپنے شہریوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی۔ صوبے میں دہشت گردوں کے سلیپر سیل کام کر رہے ہیں اور ایجنسیوں کی جانب سے مصدقہ اطلاع کے مطابق ایک تنظیم کے ٹارگٹ کلرز لاہور میں14 اگست کو لانگ مارچ کے روٹ پربٹھا دیئے گئے ہیں۔کچھ ٹارگٹ کلرزبیرون ملک سے آئے ہیں اور ان انتہائی خطرناک لوگوں کو پنجاب کا امن غارت کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ حکومت تحریک انصاف کوخطرے کے اس اندیشے سے متعلق بار بار متنبہ کر چکی ہے۔ حکومت لانگ مارچ کرنے والوں سے مذاکرات بھی اسی مقصد کے لیے کرنا چاہتی ہے کہ ایک محفوظ روٹ پر اتفاق کر لیا جائے جسے ایجنسیاں سکیورٹی دیں گی تاکہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد پورے نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے جن لوگوں نے سرکاری اور نجی املاک جلائی ہیں اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کے ذریعے ہلاک اور زخمی کیا ہے، طاہر القادری انہیں حکومت کے حوالے کر دیں تو ان کے ساتھ بھی راستہ دینے کی بات ہو سکتی ہے۔ وہ فساد کی سیاست کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ہمارے ساتھ طے شدہ روٹ پر نہیں آتی تو نقصان کی ذمہ دار خود ہو گی۔