لاہور + اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ وقائع نگار خصوصی) جمعیت علماء پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی کی قیادت میں جے یو پی کے اعلیٰ سطح کے وفد نے وزیراعظم میاں نواز شریف سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور ان سے ملکی سیاسی صورت حال پرتبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں جے یو پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہ اویس نورانی، صدر پنجاب قاری زوار بہادر اور صوبہ خیبر پی کے فیاض خان بھی شامل تھے۔ ملاقات میں پیر اعجاز ہاشمی نے زور دیا کہ احتجاج اور لانگ مارچ جمہوریت کا حصہ ہیں، اس پر پابندیاں لگانا کسی صورت بھی قبول نہیں، ریاستی جبر سے سیاسی عمل کو نہیں روکا جاسکتا۔ اس کے لئے کھلے دل کے ساتھ حکومت طاہرالقادری اور عمران خان کے مطالبات سنے اور انہیں حل کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونا چاہئے، اپوزیشن اور حکومت دونوں آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول کریں۔ حکومت عسکری اداروں اور سیاسی مخالفین کے ساتھ تصادم کے تاثر کو دورکرے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوری استحکام کے لئے ضروری ہے کہ ہر مینڈیٹ لینے والی حکومت اپنا عرصہ اقتدار پورا کرے۔ ملاقات میں جے یو پی کے وفد نے آزاد الیکشن کمشن کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ الیکشن کمشن متنازع ہو چکا ہے۔ اسے تحلیل کرکے آئین کے تحت نیا الیکشن کمشن تشکیل دیا جائے۔ جبکہ انتخابی اصلاحات پر صرف پارلیمنٹ ہی نہیں، پارلیمنٹ سے باہر جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ جے یو پی کے قائدین نے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی کامیابی پر فوج اور حکومت کے کردار کو سراہا۔ وزیر اعظم نے جے یو پی کے ملکی سیاست میں متحرک کردار اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے جدوجہد کو سراہا۔ انہوں نے قائدین اہل سنت علامہ شاہ احمد نورانی رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا عبدالستار خان نیازی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ دریں اثنا جماعۃ الدعوۃ کے امیر پروفیسر محمد سعید نے پیر اعجاز ہاشمی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے ضرب عضب آپریشن پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے فلسطین کے مسئلے پر اسلامی سربراہی کانفرنس کے انعقاد پر زور دیا۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف سے سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی نے بھی ملاقات کی دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال جماعتی امور، انقلاب اور آزادی مارچ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق میر ظفر اللہ جمالی نے وزیراعظم کو تجویز پیش کی ہے کہ اگر تحریک انصاف پرامن رہنے کی یقین دہانی کرا دے تو انہیں اسلام آباد میں آزادی مارچ کے انعقاد کی اجازت دیدی جائے۔ انہوں نے عمران خان کے مطالبے پر عدالتی کمشن کے قیام کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ عمران خان کو یہ پیشکش قبول کر لینی چاہئے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے یہ پیشکش ملک کے وسیع تر مفاد میں کی ہے۔ وزیراعظم نے میر ظفر اللہ جمالی کو اپنے ہمراہ زیارت جانے کی دعوت دی تاہم میر ظفر اللہ جمالی نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے انہیں سفر کرنے کی اجازت نہیں دی۔