یوم آزادی پاکستان کے قومی تقاضے

پاکستان کے 18کروڑ عوام آج 14اگست 2015ء کو 68ویں یوم آزادی منا رہے ہیں۔ پاکستان کے قیام کیلئے برصغیر ہند و پاک کے مسلمانوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی مخلصانہ و تدبرانہ قیادت کے تحت عظیم قربانیوں سے آزادی حاصل کی لیکن تاحال ملک کے غریب عوام غربت، جہالت، بے روزگاری، امیر و غریب کے مابین بے پناہ فرق، جاگیرداری و سرمایہ داری کے چیلنجز کے خلاف عزم اور ملک میں دہشت گردی کے خلاف افواج پاکستان کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کریں گے۔ یہ دن مناتے ہوئے عہد کرنا چاہئے کہ ہم قائداعظم بانی پاکستان اور علامہ اقبال کے فرمان کے مطابق ملک میں لسانی، مذہبی اور رنگ و نسل کے اختلاف ختم کرکے قومی اتحاد کو تقویت دے کر درپیش مسائل حل کرکے دم لیں گے نیز تشدد کی لعنتوں کو ختم کرنے کی جدوجہد کو کامیاب بنائیں گے۔ قائداعظم نے فرمایا تھا کہ اگر ملک کا جاگیردار طبقہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ عیش و آرام کرتے رہیں اور کسان بھوکے مریں تو مجھے ایسے پاکستان کی ضرورت نہیں لیکن مقام افسوس ہے کہ آزادی کے اس مشن کو پورا نہیں کیا گیا ملک میں کمسن بچوں سے مشقت، جبری محنت، خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ قائداعظم نے قومی خزانہ سے صرف ایک روپیہ بطور اعزازیہ لیا تاکہ ملکی خزانے پر بوجھ نہ پڑے۔ قائداعظم نے اپنی اربوں روپے کی پراپرٹی ملک کے بچوں اور نوجوانوں کو زیور تعلیم سے مزین کرنے کے لئے وقف کر دی۔ آج وقت کا تقاضا ہے کہ سیاستدانوں اور حکمرانوں کو بانی پاکستان کے نقش قدم پر چلنا چاہئے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کیمطابق ملک میں جمہوریت اور سماجی انصاف کے اصولوں کی سربلندی کی ضمانت دی گئی ہے۔ یوم آزادی کی خوشی مناتے ہوئے ملک کے حکمرانوں اور سیاستدانوں کافرضہے وہ فروعی اختلافات ختم کرکے پاکستان کے غریب عوام، محنت کشوں اور نوجوانوں کے لئے بانی پاکستان قائداعظم کے نقش قدم پر چل کر ملک میں غربت، جہالت، بے روزگاری اور امیر غریب کے مابین فرق کو ختم کرنے کی جدوجہد کو جلد کامیاب کریں اور قومی صنعتی اداروںکی مجوزہ نجکاری کرنے کے بجائے اقتصادی اور انتظامی اصلاحات کا نفاذ کرکے ان کی کارکردگی میں اضافہ کریں اور قومی افواج کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کے خلاف سازشوں کو ناکام کیا جائے۔ ملک کے غریب عوام اور محنت کش طبقہ ملکی ترقی اور اس کی سلامتی کے لئے اپنا مثبت کردار مکمل کامیابی تک مسلسل جاری رکھیں۔ اللہ کریم ہمیں استقامت سے کامیاب فرمائے۔ آمین۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...